حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ قم آیت اللہ سید محمد سعیدی نے نماز عید الاضحیٰ کے خطبے میں کہا کہ عید الاضحی اطاعت و بندگی کی معراج اور خدا کے حضور کامل تسلیم و رضا کا دن ہے۔ حضرت آیتالله العظمیٰ سید علی خامنہای کو منصبِ رهبری پر فائز کیا جانا، اس قرآنی وعدے کی واضح تجلی ہے: «الْيَوْمَ يَئِسَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ دِينِكُمْ»۔ اُس دن سے لے کر آج تک، ولی فقیہ کی قیادت میں امت کے لیے بہترین فیصلے رقم ہوئے ہیں۔
انہوں نے قم کے مصلای قدس میں نماز عید کے خطبے میں کہا کہ عید الاضحیٰ، حضرت ابراہیم علیہالسلام کے اُس عظیم الٰہی امتحان کی یادگار ہے جس میں آپ نے اللہ کی رضا کے لیے ہر تعلق کو قربان کر کے بندگی کی اعلیٰ مثال قائم کی۔
آیتالله سعیدی نے کہا کہ عید الاضحیٰ، صرف ظاہری قربانی کا دن نہیں بلکہ روح کی پاکیزگی، دل کی تطہیر اور دنیاوی وابستگیوں سے نجات کا موقع ہے۔ جیسا کہ حضرت امام رضا علیہالسلام نے فرمایا: قربانی، انسان کے اعمال اور نفس کو ہر قسم کی آلودگی سے پاک کرنے کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عید الاضحیٰ، ایک روحانی منزل کا اختتام نہیں بلکہ عید غدیر جیسے عظیم واقعے کی تمہید ہے، وہی دن جب ولایت کو، جو نبوت کا لبِ لباب ہے، قیامت تک امت کے حوالے کیا گیا۔
امام جمعہ قم نے امام خمینی رحمۃاللہعلیہ اور ۱۵ خرداد کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ صرف امام کی یاد زندہ رکھنا کافی نہیں، بلکہ اُن کا راستہ زندہ رکھنا ہی اصل وفاداری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام راحل کی رحلت کے بعد، حضرت آیتالله العظمیٰ خامنہای کا بحیثیت رہبر انتخاب، مجلس خبرگان کا نہایت حساس اور تاریخی اقدام تھا، جس نے غمزدہ ملت کے دلوں کو تسلی عطا کی۔
آیتالله سعیدی نے کہا کہ رہبر معظم کا انتخاب اس الٰہی اعلان کا عملی مصداق تھا: «الْيَوْمَ يَئِسَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ دِينِكُمْ»، اور اُس دن سے آج تک، ولی فقیہ نے ہر میدان میں امت کو بہترین راہ دکھائی ہے۔ رہبر معظم نے اپنے حالیہ حج پیغام اور ۱۵ خرداد کی تقریر میں خاص طور پر فلسطین کے مظلوم اور مجاہد عوام کے حق میں، اور صہیونی جارحیت و امریکی استکبار کے خلاف بھرپور مؤقف اپنایا۔









آپ کا تبصرہ