حوزہ نیوز ایجنسی؛ دار الثقلین کراچی پاکستان ایک ایسا علمی ادارہ ہے کہ جس کے توسط سے سینکڑوں کتابوں کا ترجمہ ہو چکا ہے اور اس عظیم علمی ادارے کا بانی شہید سید سعید حیدر زیدی تھے۔
واضح رہے کہ سید سعید حیدر زیدی کو دشمنوں نے ان کی عظیم فکری سرگرمیوں کے جرم میں 9 نومبر 2012 کو کراچی میں شہید کردیا۔

شہید سعید حیدر زیدی مترجم، ادیب، دانشور اور فکری تنظیموں کے ہمدرد و دلسوز رہنما تھے۔
شہید سید سعید حیدر زیدی نے مکتبِ امامیہ کے نامور فقہاء اور مفکرین جیسے امام خمینیؒ، رہبر معظم، شہید مطہریؒ، شہید باقر الصدرؒ، آیت اللہ فضل اللہؒ اور دیگر اکابرین کے افکار کو معاشرے تک پہنچانے میں بے مثال کردار ادا کیا۔
ادارۂ دار الثقلین کے توسط سے متعدد اہم کتابیں شائع ہوئیں، جن کا سلسلہ سید سعید حیدر زیدی کی شہادت کے بعد بھی جاری ہے۔

شہید کی ترجمہ شدہ کتابیں اس بات کی گواہی دیتی ہیں کہ آپ کتاب کے انتخاب میں نہ صرف مصنف کی علمی وقعت، بلکہ متن کے مفید مواد اور معاشرتی ضرورت کو بھی پیش نظر رکھتے تھے۔ بعض اوقات ایک مختصر کتاب کے ترجمے میں بھی طویل وقت صرف کرتے تھے، تاکہ پڑھنے والوں تک معیاری اور مؤثر علمی مواد پہنچ سکے۔
اگر کسی منصف مزاج شخص کو پاکستان کے مختلف اداروں کی کتابوں کے ترجمے، اشاعت اور معیار کا تقابلی جائزہ لینے کا موقع ملے تو اسے واضح طور پر اندازہ ہوگا کہ دار الثقلین کے کام میں کتنی محنت، سلیقہ اور فکری پختگی موجود ہے۔

شہید کے مضامین پر مشتمل فائلیں سینکڑوں کی تعداد میں تھیں، جو آپ کی شہادت کے بعد "تکبیرِ مسلسل" کے نام سے شائع ہوئیں۔
دار الثقلین کراچی کے توسط سے ترجمہ ہونے والی کتابوں کی تعداد 100سے زیادہ ہے۔
شہید زیدی خود فکری کتابوں کی اشاعت کا اہتمام کرتے تھے، جبکہ ان کی شہادت کے بعد بچوں سے متعلق مختلف موضوعات کے سیریز بھی شروع کیے گئے ہیں۔










آپ کا تبصرہ