جمعرات 18 دسمبر 2025 - 14:34
ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین سے پنجاب حکومت کا ناروا سلوک قابلِ افسوس اور قابلِ مذمت: مولانا سہیل اکبر شیرازی

حوزہ/ ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے رہنماء مولانا سہیل اکبر شیرازی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے نہتے عوام، خواتین اور باالخصوص ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ اور سینیٹ آف پاکستان میں نامزد اپوزیشن لیڈر سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری پر واٹر کینن کے ذریعے زہریلے اور مضرِ صحت پانی سے کیا گیا حملہ نہ صرف قابلِ مذمت ہے، بلکہ غیر انسانی، غیر اخلاقی اور غیر آئینی اقدام ہے، جس کی ہم شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے رہنماء مولانا سہیل اکبر شیرازی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے نہتے عوام، خواتین اور باالخصوص ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ اور سینیٹ آف پاکستان میں نامزد اپوزیشن لیڈر سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری پر واٹر کینن کے ذریعے زہریلے اور مضرِ صحت پانی سے کیا گیا حملہ نہ صرف قابلِ مذمت ہے، بلکہ غیر انسانی، غیر اخلاقی اور غیر آئینی اقدام ہے، جس کی ہم شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والے شہریوں پر طاقت کا بے دریغ استعمال بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین اور آئینی آزادیوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ایک بزرگ عالمِ دین، پارلیمانی رہنما اور جمہوری اقدار کے علمبردار پر اس نوعیت کا تشدد دراصل جمہوریت، شرافت اور انسانی وقار پر حملہ ہے۔

مولانا سہیل اکبر شیرازی نے کہا کہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری وہ جرات مند اور باوقار رہنما ہیں جنہوں نے ہمیشہ آئین کی بالادستی، جمہوری روایات اور مظلوم طبقات کے حقوق کے لیے آواز بلند کی ہے۔ ایسے قائد پر تشدد دراصل عوام کی آواز کو دبانے کی ناکام کوشش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملتِ جعفریہ پاکستان حکومت کے غیر آئینی ہتھکنڈوں سے ہرگز مرعوب نہیں ہوگی۔ فارم 47 کی پیداوار پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے اور طاقت، بدمعاشی و بربریت کے ذریعے عوامی حقوق کو کچلنے کا سلسلہ بند کرے۔ ہم پنجاب حکومت کے اس جابرانہ اور آمرانہ طرزِ عمل کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتے۔

آخر میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی فوری، شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha