۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
هند

حوزہ/تہران  یونیورسٹیوں کی اساتذہ علمی کمیٹی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ہندوستان میں رونما ہونے والے دلخراش واقعات . نسلی فسادات. تعصبات پر مشتمل سیاست کا جائزہ لیتے ہوئے انٹرنیشنل قوانین کے مطابق مسئلہ کا حل تلاش کرنے کا مطالبہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تہران  یونیورسٹیوں کی اساتذہ علمی کمیٹی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ہندوستان میں رونما ہونے والے دلخراش واقعات . نسلی فسادات. تعصبات پر مشتمل سیاست کا جائزہ لیتے ہوئے انٹرنیشنل قوانین کے مطابق مسئلہ کا حل تلاش کرنے کا مطالبہ کیا۔

اقوام متحدہ کو لکھے گئے خط کا متن کچھ اس طرح ہے:

جناب آنٹونیو گوٹرش (سیکرٹری جنرل آف اقوام متحدہ)

اس دور میں دنیا بھر کے انسانوں کو چاہیے تھا کہ صلح اور عدالت کے ساتھ زندگی بسر کریں ایسے میں ہندوستان کے  مظلوم مسلمانوں کا قتل عام .مرد و زن ہو یا بچوں کا زندہ جلانا خصوصی طور پر ماں اور نومولود بچے کو زندہ درگور کرنا اور پھر انتہا پسند ہندو تنظیموں کی طرف سے دلخراش تصاویر شائع کرنے سے ہر عاقل اور انسانیت دوست کا دل رنجیدہ ہوا ہے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے یہ دلخراش واقعات پہلی بار رونما نہیں ہوئے ہیں لیکن امید کرتے ہیں کہ یہ آخری ہو۔
افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے ہندوستانی دارالحکومت نئی دہلی میں پیر کے روز سے جاری جلاؤ گھیراؤ  ہندو انتہا پسندی تاحال جاری ہے ۔
نئی دہلی میں اب تک 46افراد مارے جا چکے ہیں اور سینکڑوں افراد زخمی ہو گئے ہیں اور اب تک رسمی طور پر حقوق بشر کی پائمالی کو روکنے میں مؤثر اقدامات اٹھانے کی کوشش نہیں کی گئی ہے 
حقوق بشر شق نمبر 5 کے مطابق کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ دوسرے افراد پر تشدد اور توہین آمیز سلوک کرے 
امید کرتے ہیں اقوام متحدہ ہندوستان کی ریاست کی جانب سے جاری تعصب آمیز سیاست. طبقاتی نظام کا نفاذ اور مسلمانوں کی نسل کشی کو روکنے میں مؤثر اقدامات بین الاقوامی قوانین کے مطابق اٹھائے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .