۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
ماہ رمضان
ماہ مبارک رمضان خوش اخلاقی کی ریہرسل کی بہترین فرصت ہے

حوزہ / ایران کے صوبہ شمالی خراسان میں مدرسہ علمیہ کے استاد نے کہا: ماہ مبارک رمضان خوش اخلاقی کی ریہرسل کی بہترین فرصت ہے۔ ہمیں کوشش کرنی چاہئیے کہ ماہ رمضان میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی یہ دعا " اَللّهُمَّ حَسِّنْ خُلْقی ... " ہمارے شامل حال ہو۔

حجۃ الاسلام والمسلمین حسین عبداللہی نے حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے اس مہینے سے روحانی فیض حاصل کرنے کی تاکید  کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: یہ مہینہ فردی اور اجتماعی خوش اخلاقی کی ریہرسل کی بہترین فرصت ہے۔

 انہوں نے مزید کہا: اگر انسان حسن خلق کی قدر و قیمت اور اہمیت کو جان لے تو اس کو تعجب نہیں ہوگا کہ معصومین علی علیہ السلام نے کیوں اتنی صراحت سے فرمایا ہے:" حُسْنُ الْخُلْقِ رَأْسُ کُلِّ بِرٍّ " (یعنی ہر نیکی اور اچھائی کی اساس حسن خلق ہے)بلکہ اس سے بھی بالاتر" الإْسْلامُ حُسْنُ الْخُلْقِ "(یعنی اسلام حسن خلق کا نام ہے)۔

حجۃ الاسلام حسین عبداللہی نے کہا: بداخلاقی کی شر سے خدا کی پناہ مانگنی چاہیے کیونکہ حدیث میں آیا ہے:" إِنَّ سُوءَ اَلْخُلُقِ لَیُفْسِدُ اَلْإِیمَانَ... " بداخلاقی ایمان کو تباہ کر دیتی ہے۔

انہوں نے کہا: ایمان انسانیت کی بنیاد ہے اس کو نقصان پہنچانا بہت زیادہ خطرناک ہے ۔یہی وجہ ہے کہ جب پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو ایک خاتون کے متعلق بتایا گیا کہ جو راتوں کو عبادت کرتی ہے اور دن میں روزے رکھتی ہے لیکن بداخلاق ہے اور ہمسایوں کو زبان کے ذریعہ تکلیف پہنچاتی ہے تو حضرت(ص) نے فرمایا:" لا خَیْرَ فیها، هِیَ مِنْ اَهْلِ النّارِ "یعنی اس عورت میں کوئی بھلائی یا خیر نہیں ہے اور وہ جہنمی ہے۔

حجۃالاسلام عبداللہ نے کہا:روایات میں نقل ہوا ہے کہ ایک شخص رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پہنچا وہ آپ کے سامنے کھڑا ہوگیا اور سوال کیا کہ دین کیا ہے؟ حضرت نے فرمایا: اچھا اخلاق۔ یہ شخص حضرت کے دائیں طرف سے آیا اور عرض کی: دین کیا ہے؟ حضرت نے فرمایا: پسندیدہ اخلاق۔ پھر وہ حضرت کے بائیں طرف سے آیا اور سوال کیا: دین کیا ہے؟ حضرت نے فرمایا: حسنِ خلق۔ پھر وہ حضرت کی پشت کی جانب سے آیا اور عرض کی: دین کیا ہے؟ حضرت اس کی جانب مڑے اور فرمایا: دین یہ ہے کہ اپنے غیظ و غضب پر کنٹرول کرے۔

انہوں نے کہا: جب امام جعفر صادق علیہ السلام سے حسن خلق اور اچھے اخلاق کی مقدار کے متعلق پوچھا گیا تو حضرت نے فرمایا: " تُلِینُ جَانِبَک وَ تُطِیبُ کلاَمَک وَ تَلْقَی أَخَاک بِبِشْرٍ حَسَنٍ "حسن خلق یہ ہے کہ لوگوں سے نرمی اور مہربانی سے پیش آؤ۔ ان سے اچھے لہجے سے گفتگو کرو اور اپنے بھائیوں سے خندہ پیشانی سے ملاقات کرو۔

دینی علوم کے استاد نے آخر میں کہا: یہ خدا کا مہینہ خوش اخلاقی کی ریہرسل کی بہترین فرصت ہے۔ اس مہینے میں کوشش کرنی چاہئیے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ دعا " اَللّهُمَّ حَسِّنْ خُلْقی ... " ہمارے شامل حال ہو۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .