۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا سید ابوالقاسم رضوی

حوزہ/ امام جمعہ میلبورن نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ آقائے مصباح یزدی، جو تحریک چھوڑ گۓ ہیں جو کام چھوڑ گئے ہیں، یقینا اسکے نتیجے میں قوم کی اصلاح ہوتی رہے گی بیداری و تحریک کا سفر جاری رہےگا۔ لیکن یہ وہ نقصان ہے جسکی تلافی ہوتی نظر نہیں آرہی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیۃ اللہ مصباح یزدی کی رحلت پر امام جمعہ میلبورن آسٹریلیا حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید ابوالقاسم رضوی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیتی پیغام ارسال کیا ہے:

انالله و انا الیه راجعون 
اذا مات العالم ثلم فی الاسلام ثلمة لایسدها شیء الی یوم القیامه

عالم کی موت ویسے ہی عالم کی موت کی موت ہوتی ہے لیکن علماء میں کچھ ایسے علماء ہیں جنکے لۓ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ایسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں اور ہم خوش نصیب تھے کہ اس صدی اور اس عرصے کا حصہ تھے کہ جسمیں ہم نے امام خمینی رح آقای گلپیگانی، آقای بہشتی، آقای خوئی، آقای سیستانی، آقای خامنہ ای جیسے بزرگ علماء مجتہدین اور صاحبان فکر و انقلاب کو دیکھا۔

یقینا آقائے یزدی اپنی ذات میں ایک ادارہ تھے ایک تحریک تھے اور انکی تحریر کو نہ صرف ایران و اہل علم اور دیندار طبقے میں پذیرائی حاصل تھی بلکہ مغربی دنیا میں رہنے والے لوگ بھی انکے قلم کو پسند کرتے تھے اسکی وجہ کیونکہ وہ دلیلوں سے گفتگو کرتے تھے اور انکی روش و گفتگو کا انداز انتہائی سہل و دل نشیں اور مؤثر ہوا کرتا تھا۔

جو تحریک چھوڑ گۓ ہیں جو کام چھوڑ گۓ ہیں، یقینا اسکے نتیجے میں قوم کی اصلاح ہوتی رہے گی بیداری و تحریک کا سفر جاری رہےگا۔ لیکن یہ وہ نقصان ہے جسکی تلافی ہوتی نظر نہیں آرہی ہے۔

خدا مرحوم کے درجات بلند کرے بارگاہ امام زمانہ عج میں ہم تسلیت پیش کرتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ رہبر معظم انقلاب اسلامی اور انکے خانوادہ کو و مرحوم آیۃ اللہ مصباح یزدی کے لواحقین کی خدمت میں تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہیں۔

سید ابوالقاسم رضوی
امام جمعہ میلبرن آسٹریلیا

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .