۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
امیر سرلشکر موسوی

حوزہ/فوجی ڈرون جنگی مشقوں کے دوران، میجر جنرل موسوی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انتقام سخت میں ہمارا ایک اسٹریٹجک مقصد امریکیوں کو خطے سے بے دخل کرنا اور ان کا خاتمہ کرنا ہے۔ بڑے پیمانے پر فوجی ڈرون جنگی مشقوں کے انعقاد کا مقصد، دشمنوں کو سوچنے پر مجبور اور غلط فہمیاں دور کرانے کا انتباہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سمنان ایران سے ،اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے کمانڈر انچیف ،میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے بیان کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کی عظیم ڈرون جنگی مشق میں ، فوجی ڈرون اتھارٹی کے صرف ایک حصے کی مختلف مشنوں کے ساتھ نمائش کی گئی، ہمارے ڈرون کی صلاحیتیں اسے کئی گنا زیادہ ہیں۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آج ڈرون، دنیا کی تمام مسلح افواج کے سازوسامان کی طاقت کا ایک اہم حصہ ہے، مزید کہا کہ الحمد للہ، اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کو ڈرون بنانے کے شعبے میں بھر پور صلاحیت حاصل ہے اور اگر ایک دن دشمن کے مقابلے میں اس طاقت کا مظاہرہ کرنا پڑا تو یہ بڑی طاقت اور اقتدار کے ساتھ ہوگا۔

ایرانی فوجی کمانڈر انچیف نے بیان کیا کہ بڑے پیمانے پر فوجی ڈرون جنگی مشقوں کے انعقاد کا مقصد، دشمنوں کو سوچنے پر مجبور اور غلط فہمیاں دور کرانے کا انتباہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم سمجھتے ہیں کہ دشمن ظاہری اور ظالمانہ تسلط کی بنا پر شدید انتقامی کارروائی روکنے کا ارادہ رکھتا ہے ، اس سے بے خبر کہ سخت انتقامی کارروائی کے وقت اور جگہ ہمارے کنٹرول میں ہے اور دشمن کبھی بھی انتقام سخت کے وقت اور جگہوں کا اندازہ نہیں لگا سکے گا۔انتقام سخت میں ہمارا ایک اسٹریٹجک مقصد امریکیوں کو خطے بھر سے بے دخل کرنا اور ان کا خاتمہ کرنا ہے۔

میجر جنرل موسوی نے مزید کہا کہ اگر دشمن غلط فہمیوں کا شکار رہا تو، اسے یقیناً اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی جانب سے ایک ایسا دھچکا لگے گا، جس سے اب تک کی جانے والی ہر کارروائی پر پچھتاوا ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .