حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کرامت رضوی فاؤنڈیشن کے شعبہ امور زائرین کے سربراہ علی رجبی نے پاکستانی زائرین کے حرم امام رضا(ع) میں پہنچنے پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے مستحق شیعہ مسلمانوں کا خاص خیال رکھنے کے تعلق سے رہبر انقلاب اسلامی کی تاکید اور حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی کے کہنے پر پڑوسی ممالک خاص طور پر پاکستان میں مستحق زائرین کی شناخت کی گئی جس کے بعد حرم رضوی کی علمی و ثقافتی آرگنائزیشن کے شعبہ بین الاقوامی امور اور کرامت رضوی فاؤنڈیشن کے تعاون سے ان کی زیارت کے تمام اسباب فراہم کئے گئے۔
تصویری جھلکیاں: 80 سے زائد پاکستانی زائرین، روضہ امام رضا (ع) کی زیارت سے مشرف ہوئے جو ابھی تک زیارت نہيں کرسکے تھے
انہوں نے بتایا کہ ان زائرین کی شناخت پاکستان میں موجود آستان قدس رضوی سے وابستہ سرگرم مذہبی اور ثقافتی افراد کے ذریعہ کی گئی،جس کے بعد ان کے پاسپورٹ بنوانے ان کے لئے رفت و آمد کے وسائل فراہم کرنے اور پی سی آر کورونا ٹیسٹ وغیرہ انجام دینے کے بعد انہيں ایران لایا گیا۔
ایرانی بارڈر میرجاوہ کراس کرنے کے بعد بارڈر پر واقع زائر سرائے امام رضا میں ان زائرین کو ٹھہرایا گیا جہاں پر حرم امام رضا(ع) کے خادموں نے پاکستانی زائرین کی بہت اچھے انداز میں پذیرائی کی ، اس کے بعد انہیں مشہد مقدس کے لئے روانہ کیا گیا۔
کرامت رضوی فاؤنڈیشن کے شعبہ امور زائرین کے سربراہ رجبی نے بتایا کہ ان زائرین کو حرم امام رضا(ع) کے مرکزی میوزیم اور عوامی میوزیم کے وزٹ کے علاوہ حرم مطہر رضوی کی زیارت کرائی جائے گی اس دوران زیارت امین اللہ، دیگر زیارت بھی پڑی جائے گی ، زائرین کرام حرم امام رضا علیہ السلام کے صحن غدیر میں منعقد ہونے والے اردو زبان پروگراموں میں بھی شرکت کریں گے جہاں انہیں متبرک تحائف سے بھی نوازا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی بار زیارت سے مشرف ہونے والے یہ پاکستانی زائرین 3سے5 دن تک حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے مہمان ہیں جس کے بعد انہیں حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کے حرم کی زیارت کے لئے قم لے جایا جائے گا اور دو دن تک شہر مقدس قم میں رہیں گے۔