حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اگرچہ کورونا وائرس کی پابندیوں کی وجہ سے بہت سارے زائرین حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ اقدس پر حاضر نہیں ہو سکتے لیکن اس موقع سے بہترین فائدہ اٹھاتے ہوئے آستان قدس رضوی نے ورچوئل پروگراموں کی تعداد کو بڑھا دیا ہے جس سے غیرملکی سامعین و ناظرین کی تعداد میں نمایاں حد تک اضافہ ہوا ہے۔ یہ کامیابی حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی عنایات اورآستان قدس رضوی کے ادارہ تبلیغات اسلامی کے شعبہ غیرملکی زائرین کی دس مہینوں کی کاوشوں سے حاصل ہوئی ہے۔
کورونا وائرس کے ایّام میں پروگراموں کی تعداد میں اضافہ
آستان قدس رضوی کے شعبہ غیرملکی زائرین کے سربراہ سید محمد جواد ہاشمی نژاد نے آستان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے پہلے ۱۲۰ ممالک سے زائرین اور سیاح مشہد مقدس میں زیارت و سیاحت کے لئے آتے تھے اور اس دوران عربی،انگریزی اور اردو زبان کے پروگراموں سے مستفید ہوتے تھے ؛ لیکن کوویڈ ۱۹ کی وجہ سے ان زائرین کا آنا اب مشکل ہو گیا جس کی وجہ سے ہم بھی میزبانی سے محروم ہوگئے۔
ہاشمی نژاد نے مزید بتایا کہ ایسے حالات میں آستان قدس رضوی نے اپنے تبلیغی ومذہبی پروگراموں کو سائبر اسپیس یا انٹرنیٹ کے ذریعے نشر کرنے کا فیصلہ کیا اور ایرانی زائرین کے لئے نشر کئے جانے والے پروگراموں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ غیرملکی زائرین کے لئے نشر کئے جانے والے پروگراموں کی تعداد بھی بڑھا دی گئی۔
غیر ملکی زائرین کے پروگراموں کے ناظرین میں 15 گنا اضافہ
آستان قدس رضوی کے شعبہ غیرملکی زائرین کے سربراہ نے بتایا کہ ان ایّام میں ہمارے تمام پروگراموں کو بہت زیادہ پسند کیا گیا اور ان کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا اور اس سے ہمیں بھی کافی تجربہ حاصل ہوا اور اس میں اہم نکتہ یہ ہے کہ جب امام رضا علیہ السلا م کے رواقوں(ہالز) میں پروگرامز منعقد ہوتے تھے تو جگہ محدود ہونے کی وجہ سے ۷۰۰ سے زائد افراد شرکت نہیں کر پاتے لیکن اب سائبر اسپیس پر ورچوئل شکل میں نشر ہونے کی وجہ سے ناظرین کی تعداد بعض اوقات دس ہزار تک پہنچ گئی ہے جس کا مطلب ۱۵ گناہ اضافہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے ہمیں جو تجربہ حاصل ہوا ہے وہ یہ کہ گذشتہ برسوں میں حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے بہت سارے ایسے چاہنے والے جو کسی نہ کسی وجہ سے ایران اور مشہد مقدس حاضر نہیں ہو سکتے تھے اب ان پروگراموں کی وجہ سے باقدہ مخاطب بن چکے ہیں۔
ان کے مطابق اس وقت حرم مطہر رضوی کے مختلف ممالک میں نئے سامعین اور ناظرین بن چکے ہیں جن کے ساتھ رابطوں کو برقرار رکھنے کی کوشش کی جائے گی اسی لئے ان سامعین و ناظرین کے لئے حتی کورونا کے خاتمہ کے بعد بھی پروگراموں کو جاری رکھا جائے گا۔
۱۲۰ ممالک کے مخاطبین کے لئے مختلف مطالب ارسال کئے گئے
ہاشمی نژاد نے غیرملکی زائرین کے لئے دیگر پروگراموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ برسوں کے دوران تیس ہزار کے قریب غیرملکی زائرین اور سیّاحوں نے حرم مطہررضوی میں حاضری کے موقع پر اپنے ایڈریس اور ایمیل درج کروائے تھے تاکہ ان کا رابطہ حرم رضوی کے ساتھ باقی رہ سکے اور آستان قدس رضوی کے پروگراموں سے مستفید ہو سکیں،اسی وجہ سے ہم بھی ان کے ساتھ رابطہ کو باقی رکھنے کے ہدف سے ہر ہفتہ ایک ڈیجیٹل پیک تیار کر کے ان کے لئے ارسال کرتے تھے اس کے علاوہ ۱۲۰ ممالک میں ایک ہزار چھ سو مذہبی مراکز کے ساتھ بھی ہم رابطے میں ہیں اور رضوی ثقافت کی ترویج کے لئے ان کے سامعین و ناظرین اور ممبران سے استفادہ کرتے ہیں۔
انہوں نے اس نکتہ کی طرف بھی اشارہ کیا کہ رضوی ثقافت کی توسیع کے علاوہ اسلامی انقلاب کی ثقافت کی ترویج بھی پروگراموں میں شامل ہے۔
آستان قدس رضوی کے ادارہ غیرملکی زائرین کے سربراہ ہاشمی نژاد نے بتایا کہ اس سلسلے میں مختلف ویبنار منعقد کئے گئے جن میں عالم اسلام کی اہم اور معروف و مشہور شخصیات نے شرکت کی ۔ حال ہی میں منعقد ہونے والے اہم پروگراموں میں وہ اجلاس تھے جن میں فرانس سمیت چند یور پی ممالک کی مذمت کی گئی جنہوں نے پیغمبر اسلام(ص) کی شان میں گستاخی کی تھی۔ان پروگراموں کو بہت سارے ممالک میں عوامی سطح پر سراہا گیا۔