۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
آیت اللہ موحدی کرمانی

حوزہ/ تہران کے عبوری امام جمعہ نے کہا کہ "جہاد تبیین" یعنی روشن خیالی، بیداری اور لوگوں کو گمراہی کے اندھیروں سے نکالنا قرار دیا اور کہا: ایک شخص اونچامقام اورجاہ و منزلت کے حصول میں اپنے آپ کو بھی کھو سکتا ہے، ایسی صورت میں وہ معاشرے کو بدحالی کے دہانے پر لاکر کھڑا کر دے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ محمد علی موحدی کرمانی نے تہران میں حوزہ نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کی طرف سے تاکید کردہ "جہاد تبیین" کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: "جہاد تبیین ایک بہت بڑا جہاد ہے۔ ہمیں جہاد تبیین کا مفہوم سمجھنا چاہیے، دین میں کچھ جہاد بیان کئے گئے ہیں، مثلاً میدانِ جنگ میں جہاد، ان جہادوں میں سے ایک جہاد "جہاد تبیین" بھی ہے، یعنی معاشرے میں کچھ لوگ اپنی کمر کس لیں اور آمادگی کے ساتھ لوگوں کے لیے حق کو واضح کریں، یہ جہاد تاریکی سے نکال کر روشنی کی جانب لاتا ہے، بہت سے لوگوں کے لیے حق واضح نہیں ہے اور وہ تاریکی میں ہیں، لہٰذا ’’جہاد تبیین‘‘ کا مطلب ہے روشن خیالی، روشن فکری اور لوگوں کے لئےحق بیان کرنا۔

مصلحت نظام کونسل کے رکن نے کہا: نفاق ان خطرات میں سے ایک ہے جس کے بارے میں قرآن کریم کہتا ہے: «إِنَّ الْمُنَافِقِینَ فِی الدَّرْکِ الْأَسْفَلِ مِنَ النَّارِ» منافقین جہنم کی سب سے پست جگہ پر ہوں گے، یعنی نفاق بڑے خطروں میں سے ہے۔" امام علی علیہ السلام کا فرمان ہے کہ منافق حق کا کچھ حصہ لیتا ہے، اور باطل کا کچھ حصہ لے لیتا ہے، پھر ان دونوں کو ملا دیتا ہے، اور لوگوں کے ذہنوں میں گھول دیتا ہے ، لوگوں کو حق کا حصہ دکھاتا ہے تو لوگ کہتے ہیں سچ کہہ رہا ہے، اسی درمیان باطل کو بھی حق میں گھول دیتا ہے اور کسی کو خبر بھی نہیں ہوتی۔

انہوں نے مزید کہا: مثال کے طور پر جنگ صفین میں جب امام علی علیہ السلام نے فرمایا کہ قرآن کو نیزہ پر اٹھا دیکھ کر دھوکہ نہ کھاؤ ۔ خوارج نے کہا کہ قتل و غارت سے پرہیز کرو، یہ دیکھو کہ قرآن کیا کہتا ہے؟ اس لفظ کی ظاہری شکل بہت اچھی نظر آتی ہے کہ اس جنگ کا خاتمہ ہونا چاہئے اور قرآن کا فیصلہ آخری فیصلہ ہونا چاہئے، لیکن اس جملہ کا مطلب یہ ہے کہ خوارج حق کی تلاش میں نہیں تھے اور اگر وہ حق کی تلاش میں ہوتے تو وہ امیر المومنین (ع) سے لڑنے نہ آتے، یہ جھوٹ و فریب اور معاویہ کی کرتوتوں کو پاکیزہ بنانے کا بہانہ تھا۔ ’’جہاد تبیین‘‘ کا مطلب ہے محتاط رہنا کہ کچھ لوگ حق اور باطل کی آمیزش کے ساتھ نہ آجائیں اور لوگوں کے ذہنوں میں اسے نہ گھول دیں۔

تہران کے عبوری امام جمعہ نے کہا: یہ بہت ضروری ہے کہ لوگ حقیقت پسند ہوں اور صرف چند سچے جملوں کی وجہ سے جھوٹ پر یقین نہ کر بیٹھیں۔ ایک اور اہم مسئلہ معاشرے میں اخلاقی پہلو کی وضاحت کرنا ہے، آپ دیکھیں کہ ایک جوان شخص ہوس سے آلودہ ہے اور شہوت کی زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے، اس کے لئے صحیح راہ کی وضاحت ضروری ہے ، اور جہاد تبیین ہی وضاحت کا جہاد ہے جو اس کے کردار کی اصلاح کر سکتا ہے۔

آیت اللہ موحدی کرمانی نے کہا: قرآن مجید نے بھی ایک بہت ہی اہم نکتہ کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا: «اللَّهُ وَلِیُّ الَّذینَ آمَنوا یُخرِجُهُم مِنَ الظُّلُماتِ إِلَی النّورِ» اللہ ایسے لوگوں کا ولی ہے جو تاریکی سے نور کی جانب ہدایت کرتے ہیں، اور جب روشنی کی جانب آتے ہیں تو انہیں صحیح راہ دکھتی ہے، اور جب اندھیرے میں ہوتے ہیں تو انہیں خوف و ڈر کا احساس ہوتا ہے۔ اس جہاد کے مسئلہ کی اہمیت بہت زیادہ ہے، خاص طور پر چونکہ اس مسئلے کو رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اٹھایا ہے، لہذا اس سلسلے میں متعدد تقریریں ہونی چاہئیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .