حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جامعہ امیر المومنین(ع) نجفی ہاؤس، ممبئی میں منعقد ہونے والا سالانہ "سمینار مبلغین" مسلسل دوسرے برس آنلائن منعقد کیا گیا۔ یہ دو روزہ سمینار بتاریخ ۳۰ و ۳۱ مارچ ۲۰۲۲، صبح نو بجے سے دوپہر دو بجے تک منعقد ہوا جس میں تقریبا ۱۵۰ علماء طلاب جامعہ نے شرکت فرمائی۔سمینار کے فاضل مقررین اور علماء کرام نے طے شدہ عنوانات پہ سیر حاصل تقریر فرمائی۔
۳۰ مارچ کو تلاوت قرآن کریم کے بعد حجت الاسلام والمسلمین سید حسین مہدی حسینی نے "کیا اسلام بزور شمشیر پھیلا ہے؟ اور "اسلام میں حکمِ حجاب" کے عنوان سے مسلسل دو مبسوط تقاریر کے ذریعہ تحقیقی سماں باندھ دیا۔ جس کے بعد حجت الاسلام والمسلمین سید ذوالفقار مہدی نے بعنوان "اسلام میں تعدد ازواج کا تصور" ایک مفصل گفتگو فرمائی۔
ولایت معصومین (ع) اور ردّژ شبہات کے حوالے سے مدیر جامعہ حجت الاسلام والمسلمین آقای السید احمد علی عابدی کی تقریر اور سوالات و جوابات ہوئے جس کے بعد مشہور ماہر نفسیات جناب ڈاکٹر علی اکبر گھبرانی صاحب نے تقریر کی اور پہلے روز کا پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔
دوسرے دن، ۳۱ مارچ کی صبح ۹ بجے ابتدائے کلام، کلام بابرکت سے ہوئی جس کے بعد حجت الاسلام والمسلمین جوہر عباس خان نے "روش تدریس تجوید" کے عنوان سے مفصل گفتگو فرمائی، فورا بعد حجت الاسلام والمسلمین آقائ سید نجیب الحسن زیدی، امام راتب مسجد ایرانیان، نے عقلی بنیادوں پر ثابت کیا کہ آج کے اس جدید ترین اور اختلاف آراء سے مملو زمانے میں اسلام ہی کیوں اختیار کریں۔ جس کے بعد حجت الاسلام والمسلمین آقای سید محمد قیصر تشریف لائے جن کا عنوان تھا "روش تبلیغ چہاردہ معصومین (ع)" نے بیانِ عنوان کا پورا حق ادا کیا اور ماہِ مبارک کیلئے آمادہ مبلغین کو چراغ راہ فراہم کیا۔
سمینار کو آخری مراحل میں پہنچاتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین سید محمد ذکی حسن نے "احکام احتضار، غسل و کفن و دفن" جیسے مبتلا بہ فقہی مسئلے کو نہایت سلیس انداز میں بیان فرمایا۔
ڈاکٹر گھبرانی کی تقریر ہوئی اور ختامہ مسک کے طور پہ حجت الاسلام والمسلمین السید احمد علی عابدی نے سوالات کے جوابات دئے ۔۔ آخری مرحلے میں مبلغین کو نیک خواہشات پیش کی گئیں اور دعائیہ کلمات کے سائے میں سمینار کے اگلے برس تک ملتوی ہونے کا اعلان کیا گیا۔