۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
کراچی میں سوئم امام حسین (ع) کا مرکزی جلوس امام بارگاہ صاحب الزمان گلستان جوہر سے برآمد ہوا؛

حوزہ/ آفتاب عاشورا کے ساتھ ساتھ یزیدیت بھی غروب ہوگئی جبکہ امام حسین کا بہتا ہوا لہو تاقیامت انسانی شعور کی آبیاری اور انسانوں کی تربیت کرتا رہے گا عاشور کے بعد جناب زینب کے ہمراہ خواتین کربلا نے ناشران خون حسین کے عنوان سے ذمہ داری اٹھائی اور یزیدیت کے دامن کو چاک کرڈالا اوریوں سمجھیں کہ جس کربلا کو امام حسین علیہ السلام نے سجایا تھا اس کربلا کے حفاظتی دائرے کا نام زینب بنت علی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ سوئم امام حسین علیہ السلام کا مرکزی جلوس امام بارگاہِ صاحب الزمان گلستان جوہر سے پاک حیدری اسکاؤٹس کی قیادت میں برآمد ہوا جو اپنے طے شدہ راستوں کے مطابق امام بارگاہ آخرالزمان پر اختتام پزیر ہوا۔

سوئم امام حسین علیہ السلام کی مرکزی مجلس عزا سے خطیب اہلبیت علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آفتاب عاشورا کے ساتھ ساتھ یزیدیت بھی غروب ہوگئی جبکہ امام حسین کا بہتا ہوا لہو تاقیامت انسانی شعور کی آبیاری اور انسانوں کی تربیت کرتا رہے گا عاشور کے بعد جناب زینب کے ہمراہ خواتین کربلا نے ناشران خون حسین کے عنوان سے ذمہ داری اٹھائی اور یزیدیت کے دامن کو چاک کرڈالا اوریوں سمجھیں کہ جس کربلا کو امام حسین علیہ السلام نے سجایا تھا اس کربلا کے حفاظتی دائرے کا نام زینب بنت علی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کی خواتین جناب زینب کی زندگی کا مطالعہ و مشاہدہ کریں کیونکہ خواتین کی عزت ، عفت ، حرمت اور تمام حقوق کا تحفظ جناب زینب کی سیرت اور زندگی میں پوشیدہ ہے لذا جناب زینب کی سیرت سے زیادہ مستحکم خطوط آج کی خواتین کو کسی اور جگہ سے دستیاب نہیں ہوسکتے۔

بعد از خطاب جلوس عزاء برآمد ہوا جس میں ہزاروں کی تعداد میں مرد خواتین بچے اور بزرگ شہداء کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے شریک ہوئے جلوس کے راستوں پر شہدائے کربلا کی یاد میں پانی شربت کی سیکڑوں سبیلیں لگائی گیں اور نذر و نیاز کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ ہزاروں کی تعداد میں عزاداران امام حسین علیہ السلام نے سینہ کوبی کرتے ہوئے جلوس عزاء کا امام بارگاہ آخر الزمان پر اختتام کیا اس موقع پر مختلف سیاسی عمادین اور حکومتی و ریاستی اداروں کے اہکار و نمائندے بھی جلوس میں شریک تھے اور جلوس عزاء کی حفاظت کے لئے سکیورٹی کے مناسب اقدامات بھی اٹھائے گئے تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .