۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
علامہ صادق جعفری

حوزہ /مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے صدر علامہ شیخ محمد صادق جعفری نے کہا ہے کہ اسلام حضرت فاطمہ زہرا (س) کی بے لوث قربانیوں اور مجاہدتوں کا مقروض ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے صدر علامہ شیخ محمد صادق جعفری نے ایام فاطمیہ کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام حضرت فاطمہ زہرا (س) کی بے لوث قربانیوں اور مجاہدتوں کا مقروض ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) کا کردار رہتی دنیا تک تمام مرد و زن کیلئے قابل تقلید ہے، مسلمانان عالم کو آپ کی سیرت و کردار پر عمل کرتے ہوئے آج بھی اسلام کے زریں اصولوں اور نظام کے دفاع کیلئے میدان عمل میں آنا ہوگا تاکہ کاروان حیات کو آگے بڑھانے کیلئے جناب سیدہ (س) جو نقوش قدم چھوڑے ہیں اُن کی تاسی ہو اور اسلام صرف بھلایا ہوا سبق نہ ہو بلکہ معاشروں کی رہبری کرنے والا متحرک دین کی شکل اختیار کرے۔

ایم ڈبلیو ایم انچولی یونٹ کی جانب سے منعقدہ ایام فاطمیہ (س) کی مجالس عزا سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جناب سیدہ (س) کے کردار سے یہ درس بھی ملتا ہے کہ چاہے حالات کتنے ہی نا سازگار کیوں نہ ہوں فریضے کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہیئے۔

علامہ صادق جعفری کا کہنا تھا کہ حضرت زہرا (س) نے اپنے تاریخی احتجاج کے ذریعے بتا دیا کہ حق کی حمایت و نصرت قرآن، سنت اور عقل کی واضح ہدایات کی روشنی میں انحرافات کا مقابلہ بے جگری سے کیا جانا چاہیئے اور اس سلسلہ میں کسی قسم کی بھی سستی مکتب عشق کے پیر وکاروں کے ساتھ سازگار نہیں، بی بی فاطمہ زہرا (س) نے اپنے معرکتہ الآرا خطبے میں اسلام کے عقائد اور اعمال کا فلسفہ جس طرح بیان کیا، اسلام کے پیروکاروں کو چاہیئے کہ وہ اسلام کو اُس کے اصلی اہداف کی تشخیص کے ذریعہ سے پہچانیں تاکہ اس پر عمل کرتے وقت زمانے کے کسے بھی قسم کے حالات اس کے پیروکاروں کے پائے عمل کو متزلزل نہ کر سکیں، یہ اُس وقت ممکن ہے جب انسان واقعی طور پر اسلام کے اسرار و رموز سے کماحقہ ہو واقف ہو۔

علامہ صادق جعفری نے مزید کہا کہ آج دنیا بھر میں جو اسلامی تحریکیں چل رہی ہیں ان کو ایک بار پھر مادر حسنینؑ کی سیرت کی پیروی کرتے ہوئے پہلے سے زیادہ آگاہی، گہرے شعور اور الٰہی منصوبہ بندیوں کے سائے تلے اسلام کے دفاع کیلئے میدان عمل میں اترنا ہوگا، دنیا بھر میں مسلمانوں کے ابتر حالات کی ذمہ داری کم تعلیم یافتہ، فہم ناقص اور نفس کے اسیر فرقہ واریت کے کفن میں لپٹے اسلام کے ٹھیکے داروں کی غلط پالیسویں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے حالات حاضرہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ عرب حکمرانوں کو اپنا انجام اچھا نظر نہیں آرہا ہے، عرب ممالک دور جاہلیت سے اب تک باہر نہیں نکلے، اپنی بادشاہت اور کنگز کلب کے خاتمے پر اب پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی جنگ میں دھکیلا جا رہا ہے، افغانستان سے شروع ہونے والا طالبان شو اب پاکستان میں کشت و خون کے نظارے پیش کر رہا ہے، پاکستانی حکمران کٹ پتلی بنے ہوئے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .