حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کی مرکزی نماز جمعہ میں آیت اللہ احمد خاتمی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امریکہ نے تہران کے خلاف عرب محاذ بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن آج اس بالکل اسکے برعکس ہو گیا ہے، ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے، اور دوسرے ممالک بھی ایران کے ساتھ معاہدے کے منتظر ہیں۔
تہران میں موقت امام جمعہ نے کہا : لاطینی امریکہ، امریکہ کا آنگن ہے اور وہاں جو بھی حکومت منتخب ہوتی ہے وہ امریکہ مخالف ہوتی ہے اور یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ وہ جو چاہتے تھے وہ حاصل نہیں کر سکے۔ آیت اللہ احمد خاتمی نے صیہونی حکومت کو درپیش مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت میں دو حصے وجود میں آ چکے ہیں اور لاکھوں لوگ صیہونی حکومت کے شہروں میں مجرم حکمرانوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے آئرن ڈوم بنانے کے باوجود وہاں سیکڑوں راکٹ اور میزائل گرے ہیں اور آئرن ڈوم ان میں سے صرف چند راکٹوں اور میزائلوں کو ناکارہ بنا سکا ہے۔ تہران کے مرکزی نماز جمعہ کے عارضی امام جمعہ نے عالمی یوم قدس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سال بھی لوگ عالمی قدس ریلیوں میں بڑی تعداد میں شرکت کریں گے کیونکہ ان کی موجودگی صیہونی حکومت کی کمزوری اور حق کی طاقت کا سبب بنے گی۔
واضح رہے کہ مرحوم امام خمینی ایران کے اسلامی نظام کے بانی تھے،ہر سال ماہ رمضان کے آخری جمعہ کو عالمی یوم قدس کے طور پر منایا جاتا ہے اور اس موقع پر پوری دنیا کے آزادی اور انصاف پسند لوگ فلسطینیوں اور بیت المقدس کی حمایت میں جلوس نکالتے ہیں۔