۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
اسلام آباد میں "تکریم قرآن کریم دیگر ادیان و مذاہب کی نگاہ میں" کے عنوان پر کانفرنس کا انعقاد

حوزہ / ثقافتی قونصلیٹ سفارت ایران و مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد کے زیر اہتمام "تکریم قرآن کریم دیگر ادیان و مذاہب کی نگاہ میں" کے عنوان پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ثقافتی قونصلیٹ سفارت ایران و مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد کے زیر اہتمام "تکریم قرآن کریم دیگر ادیان و مذاہب کی نگاہ میں" کے عنوان پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس سے مختلف ادیان و مذاہب کے نمائندگان اور مکاتبِ فکر کے دانشوروں اور علمائے کرام نے خطاب کیا۔

جمہوری اسلامی ایران اسلام آباد کے ثقافتی کونسلر حسان خزاعی نے کانفرنس کے ابتدائی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ محفل قرآن مجید کی بے حرمتی اور توہین کے خلاف منعقد کی گئی ہے، جس میں تمام مذاہب و مکاتب فکر کے علمائے کرام و دانشور حضرات کی شرکت لائق تحسین ہے، جس کے لیے ہم بے حد مشکور ہیں۔

کانفرنس کے شرکاء سے مہمان خصوصی آیت اللہ ڈاکٹر احمد مبلغی رکن مجلسِ خبرگان نے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہماری سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ ہم سب مسلمان متحد ہوں، قرآن مجید کے سلسلہ میں ہم کسی اہانت کو برداشت نہیں کریں گے۔ ہمارا فریضہ ہے کہ ہر فورم پر اس بات کو باور کرایا جائے کہ قرآن مجید ہماری ریڈ لائن ہے۔

انہوں نے کہا: ہمیں تمام مذاہب کے مقدسات کا احترام روا رکھنا چاہیے۔ شیعہ و سنی کوئی کسی مقام یا عہدہ پر ہو سب کو چاہیے کہ ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کریں، دونوں اسلامی ممالک کا قرآن مجید کی اہانت کے خلاف سب سے آگے کھڑا ہونا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

سفیر جمہوری اسلامی ایران اسلام آباد ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے کہا: صاحبان علم کی محفل میں شریک ہو کر دلی خوشی ہوئی ہے جنہوں نے اس پروگرام کو کامیاب بنایا ان کی کاوش قابل ستائش ہے، توہین قرآن مجید سے دنیا کے دو ارب مسلمین کے جذبات کو مجروح کیا گیا ہے، پھر مغرب کی حکومتی چھتری تلے یہ مذموم حرکت شرمناک اور افسوسناک ہے۔

کانفرنس میں شامل مسیحی برادری کے نمائندہ کرسٹوفر شیرف نے کہا: ہم قرآن مجید کی ڈنمارک، سویڈن اور پاکستان میں ہونے والی بے حرمتی پر بحیثیت مسیحی انتہائی افسردہ ہیں۔ مسیحیت دیگر مذہبی عقائد و نظریات کا احترام کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔

ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے کہا: یہ مسئلہ یہودیت اور عیسائیت کا نہیں ہے۔ جڑانوالہ والا واقعہ کو کسی مسلمان یا حکومتی نمائندوں نے جسٹی فائی نہیں کیا، اس پر بحیثیت مسلمان ہم شرمندہ ہیں حالانکہ جو سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن مجید کی توہین ہوتی ہے تو اسے حکومت کی تائید حاصل ہے۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے کہا: آج کے دور میں قرآن مجید کی حرمت کے لیے یہ خوبصورت محفل سجائی گئی ہے۔ قرآن مجید ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور انسان ساز کتاب ہے جو سب کے لیے روشنی اور ظلمت سے نکلنے کا ذریعہ ہے۔

عراق کے سفیر ڈاکٹر رمیز الراعی نے کہا: آج یہاں ہم اس لیے جمع ہوئے ہیں کہ دنیا کے مختلف ممالک میں ہونے والی قرآن الحکیم کی بے حرمتی کی مذمت کریں، شام میں تمام ادیان و مذاہب کے لوگ رہتے ہیں جہاں حکومت شام کی طرف سے اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ تمام انسانوں کے مذہبی عقائد و مقدسات کا احترام کیا جائے۔

پنڈت جے رام نمائندہ ہندو کمیونٹی راولپنڈی نے کہا: کسی انسان کو مت ستاؤ، کسی کا دل نہ دکھاؤ کہ تمھارا خدا ناراض نہ ہو جائے۔ میں قرآن مجید ہونے والی توہین کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

قابل ذکر ہے کہ کانفرنس سے علامہ سید افتخار حسین نقوی، علامہ اقبال بہشتی، علامہ محمد شفاء نجفی، میر اشتیاق احمد میر اور شاعر سید تنویر نقوی و دیگر مقررین نے بھی خطاب اور حرمت قرآن کریم کے بارے میں اظہار خیال کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .