حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تہران میں "اسلام اور مغرب میں خواتین کا کردار و مقام" کے عنوان سے ایک فکری سیمینار ادارۂ ثقافتی و تحقیقی انقلاب اسلامی کے شہید سلیمانی ہال میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر رہبر معظم انقلاب اسلامی کے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی عظیم شخصیت پر بیانات پر مشتمل کتاب ’’الگوی زن‘‘ کے محترمہ عظمیٰ شرازی کی جانب سے کئے گئے اردو ترجمہ کی رونمائی کی گئی۔
اس موقع پر اکو (ECI) کلچرل انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ ڈاکٹر سعد خان نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ ایسے قیمتی متون کو اردو جیسی علاقائی زبانوں میں پیش کرنا خطے کے وسیع تر سامعین کے لیے نہایت مفید ثابت ہوگا۔
ادارے کے غیرملکی میڈیا سیکشن کے سربراہ ڈاکٹر امین پورحسین نے بھی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسلام میں خواتین کے مثالی کردار کے جدید تناظر میں از سرِ نو جائزے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران کے سابقہ سفیر برائے پاکستان ماشااللہ شاکری نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کتاب کے ترجمے کو سراہا اور اسے ایران و پاکستان کے درمیان ثقافتی و دینی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا۔
کتاب کی مترجم محترمہ عظمیٰ شیرازی نے اپنے خطاب میں کہا: اس ذمہ داری کا انتخاب ان کے لیے گویا خدائی نعمت تھی اور اس ترجمے کے ذریعے ان کی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے معنوی مقام اور عالمی نمونۂ عمل کے حوالے سے فہم میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
کتاب کے ایڈیٹر ڈاکٹر راشد نقوی نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا: کتاب ’’الگوی زن‘‘ کو دس تجویز کردہ کتب میں سے اس کے واضح فکری رجحان اور عصرِ حاضر میں خواتین کے مسائل سے اس کی معنوی مطابقت کی بنیاد پر منتخب کیا گیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ محترمہ عظمیٰ شرازی کو مترجم کے طور پر منتخب کرنے کی وجہ ان کی زبان پر مہارت اور دینی و ثقافتی مواد کے حساس موضوعات پر کام کا وسیع تجربہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس تقریب میں علمی شخصیات، ثقافتی ماہرین اور طلبہ نے شرکت کی اور اس پیغام کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی کہ اسلام کی نورانی تعلیمات کو زبان و سرحد کی قیود سے ماورا دنیا بھر میں پھیلانے کے لیے باہمی تعاون کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا، ان شاءاللہ۔









آپ کا تبصرہ