حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولانا سید حیدر عباس رضوی نے کہا کہ نظام ولایت فقیہ کے سچے ساتھی، انقلاب اسلامی ایران کے مضبوط بازو ، محرومین و مستضعفین کے غمخوار و ہمدرد رہنما،اسلامی اتحاد کے پرچمدار آیہ اللہ ابراہیم رئیسی نے میدان خدمت میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ ایک المناک فضائے حادثہ میں جام شہادت نوش فرمایا۔اب تک آٹھ صدور میں شہید رجائی کے بعد آپ ایران کے دوسرے وہ صدر مملکت قرار پائے جنہوں نے اپنی صدارت کے دور میں شہادت حاصل کی۔
چوسٹھ برس کے اس عظیم مجاہد نے اپنی زندگی کا ایک ایک لحظہ انقلاب اسلامی کے چمن کی آبیاری،ایران اسلامی کی سربلندی ،نظام ولایت کے ساتھ وفاداری اور محروم و غریب عوام کی بے لوث خدمت میں صرف کیا۔آپ نے اسلامی نظام میں بہت سارے اہم عہدوں پر رہ کر خدمت رسانی کے انمٹ نقوش چھوڑے۔یہی وجہ ہے کہ ایران میں آپ کو سید محرومان کے لقب سے لوگ یاد کرتے تھے۔
️ آپ کے ہمراہ دیگر ساتھیوں میں مجاہد وزیر امور خارجہ ڈاکٹر امیر عبد اللہیان ،آیہ اللہ سید آل ہاشم اور آذربائیجان کے گورنر ڈاکٹر مالک رحمتی اور دیگر محافظوں نے بھی جام شہادت نوش کیا۔یقینا اس شہادت سے دنیا بھر کے مظلومین و محرومین و مستضعفین میں سوگ کی فضا طاری ہو گئی ہے۔
ہم اس غم انگیز حادثہ کی مناسبت سے رہبر فرزانہ سمیت شہداء کے خانوادے نیز غیور ایرانی عوام کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں ساتھ ہی جمیع مومنین سے التماس کرتے ہیں کہ وہ والا مقام شہیدوں کی یاد میں قرآن خوانی ،تعزیتی مجالس کا با رونق اہتمام کریں۔
شور ہے حشر کے میداں سے درِ جنت تک
راستہ دیجیئے حیدر کے غلام آتے ہیں