۲۴ آذر ۱۴۰۳ |۱۲ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 14, 2024
فرزند بشیر نجفی

حوزہ/ نجف اشرف میں صحن حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام، حرم امیر المؤمنین علیہ السلام میں آیت اللہ العظمیٰ بشیر حسین نجفی کے وکلاء و معتمدین کی دسویں کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ کانفرنس میں شہید سید حسن نصراللہ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور اسلامی مزاحمت کی جدوجہد، امت مسلمہ کے اتحاد، اور مغربی ممالک کی دوہرے معیار کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق میں آیت الله العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی کے وکلاء و معتمدین کی دسویں کانفرنس، حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی کی زیر نگرانی صحن حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام، حرم امیر المؤمنین علیہ السلام میں منعقد ہوئی۔

کانفرنس کے دوران، شہید سید حسن نصراللہ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کے مقام و کردار کو یاد کیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ شہید نصراللہ(قدس سره) ایک بہادر قائد اور قوم کے مسائل کے ٹھوس محافظ تھے، جنہوں نے شیعہ کمیونٹیز کو نشانہ بنانے والے ثقافتی اور فوجی چیلنجوں کا مؤثر انداز میں مقابلہ کیا۔

کانفرنس میں اسلامی مزاحمت کی جدوجہد، خصوصاً حزب اللہ کی جانب سے غزہ کی حمایت میں داخل ہونے پر زور دیا گیا اور مزاحمت کے شہداء کی قربانیوں کو سراہا گیا۔ مقررین نے کہا کہ اہل بیت علیہم السلام کے پیروکار ہر دور میں ملت اسلامیہ کے مسائل کے دفاع کے لیے صف اول میں کھڑے رہے ہیں۔

مقررین نے مغرب کی دوہرے معیار کی پالیسیوں کی مذمت کی، جو فلسطینی اور لبنانی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری مغرب کو انسانیت اور حقوق کا محافظ ظاہر کرتی ہے، جبکہ مسلمانوں کے مسائل پر مغربی ممالک کا رویہ افسوسناک ہے۔

کانفرنس میں علماء اور مذہبی اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ اسلامی اقدار اور اصولوں پر پابندی رہیں اور مومنین کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتے ہوئے ان کے ایمان کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کریں۔

بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں پر بھی شدید تنقید کی گئی، جو اسرائیل کے سیاہ جرائم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ مقررین نے لبنان، شام اور عراق میں ممکنہ جنگ کے پھیلاؤ کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیاریوں پر زور دیا۔

کانفرنس میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی پر بھی زور دیا گیا، خاص طور پر موجودہ بحرانوں کے دوران، جو اسلامی معاشروں کے استحکام کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ آخر میں، بے گھر لبنانیوں کی مدد کے لیے خوراک، کپڑے اور دیگر ضروریات فراہم کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا گیا اور عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے وسائل کے مطابق مدد کریں۔

مقررین نے موجودہ حالات میں اسلامی اقدار سے وابستگی اور اسلامی معاشروں کے درمیان یکجہتی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون کو بڑھانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .