ہفتہ 24 مئی 2025 - 06:33
ظہور کی نشانیاں

حوزہ/ امام مہدی علیہ السلام کے قیام اور عالمی انقلاب کے لیے بعض نشانیاں بیان کی گئی ہیں۔ ان نشانیوں کا جاننا کئی اہم اثرات کا حامل ہے۔ چونکہ یہ علامات حضرت مہدی آل محمد علیہم السلام کے ظہور کی نوید دیتی ہیں، اس لیے ان میں سے ہر ایک کا وقوع، منتظرین امام کے دلوں میں امید کی روشنی کو مزید تابناک کر دیتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی | امام مہدی (عج) کے قیام اور عالمی انقلاب کے لیے بعض نشانیاں بیان کی گئی ہیں۔ ان نشانیوں کا جاننا کئی اہم اثرات کا حامل ہے۔ چونکہ یہ علامات حضرت مہدی آل محمد علیہم السلام کے ظہور کی نوید دیتی ہیں، اس لیے ان میں سے ہر ایک کا وقوع، منتظرین امام کے دلوں میں امید کی روشنی کو مزید تابناک کر دیتا ہے اور گمراہ و معاند افراد کے لیے تنبیہ و بیداری کا پیغام ہوتا ہے تاکہ وہ بدی اور فساد سے باز آئیں۔ اسی طرح یہ نشانیاں منتظرین امام کو ظہور کے ادراک اور امام علیہ السلام کے ہم رکاب بننے کی اہلیت کے حصول کے لیے مزید آمادہ کرتی ہیں۔

علاوہ ازیں، ان حوادث سے آگاہی آئندہ پیش آنے والے حالات سے بہتر طور پر نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی میں مدد دیتی ہے۔ نیز یہ نشانیاں جھوٹے مدعیانِ مهدویت کی شناخت کے لیے ایک عمدہ معیار ہیں۔ چنانچہ اگر کوئی شخص مہدویت کا دعویٰ کرے لیکن اس کے قیام میں یہ علامات موجود نہ ہوں، تو اس کے جھوٹا ہونے کا فیصلہ کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

ائمہ معصومین علیہم السلام کی احادیث میں ظہور کی متعدد نشانیاں بیان ہوئی ہیں، جن میں سے بعض فطری اور عام حوادث ہیں جب کہ بعض خارق العادت اور معجزہ نما ہیں۔ ان میں سے چند اہم اور زیادہ تکرار کے ساتھ مذکور علامات کی مختصر تشریح درج ذیل ہے:

حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:

> «خَمْسٌ قَبْلَ قِیَامِ اَلْقَائِمِ عَلَیْهِ السَّلاَمُ: اَلْیَمَانِیُّ، اَلسُّفْیَانِیُّ، اَلْمُنَادِی یُنَادِی مِنَ اَلسَّمَاءِ، خَسْفٌ بِالْبَیْدَاءِ، قَتْلُ اَلنَّفْسِ اَلزَّکِیَّةِ»

(کمال الدین، ج ۲، ص ۶۴۹)

"قائم علیہ السلام کے قیام سے قبل پانچ نشانیاں ہوں گی: یمانی، سفیانی، آسمانی ندا، بیداء میں زمین میں دھنسنے کا واقعہ، اور نفس زکیہ کا قتل۔"

ان علامات کی مختصر تفصیل:

الف) خروجِ سفیانی:

روایات میں بارہا بیان ہوا ہے کہ سفیانی، ابو سفیان کی نسل سے ایک خونخوار اور سفاک شخص ہوگا جو ظہور سے کچھ مدت قبل شام سے قیام کرے گا۔ وہ کشت و خون سے ذرا بھی گریز نہیں کرے گا۔ بعض روایات کے مطابق اس کا خروج اور ہلاکت مجموعاً پندرہ ماہ پر محیط ہوگی۔

ب) خسف بیداء:

"خسف" کے معنی ہیں زمین میں دھنس جانا، اور "بیداء" مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک علاقہ ہے۔ سفیانی، امام مہدی علیہ السلام سے مقابلے کے لیے ایک لشکر روانہ کرے گا، جو جب بیداء کے مقام پر پہنچے گا تو معجزانہ طور پر زمین میں دھنس جائے گا۔

ج) خروجِ یمانی:

یمن کے ایک مرد مؤمن اور صالح کا قیام، جو بدی اور انحرافات کے خلاف اٹھے گا، بھی ظہور کی ایک علامت ہے۔ وہ پوری طاقت سے باطل کے خلاف جدوجہد کرے گا، تاہم اس کی تفصیلات مکمل طور پر واضح نہیں۔

د) صیحۂ آسمانی (آسمانی ندا):

یہ آسمانی ندا بعض روایات کے مطابق حضرت جبرئیل علیہ السلام کی آواز ہوگی، جو ماہ رمضان میں تمام لوگوں تک پہنچے گی۔ یہ ندا امام مہدی علیہ السلام کے عالمی انقلاب کی خبر دے گی۔ مؤمنین کے لیے خوشخبری اور بدکاروں کے لیے انتباہ کا پیغام ہوگی۔

ہ) قتلِ نفس زکیہ:

نفس زکیہ کا مطلب ہے ایک ایسا معصوم و پاک انسان جس نے کوئی گناہ یا قتل نہ کیا ہو۔ یہ عظیم شخصیت ظہور سے تھوڑے عرصہ قبل ظلم و جور کا نشانہ بنے گی۔ بعض روایات کے مطابق، ان کا قتل امام کے قیام سے پندرہ شب قبل ہوگا۔

دیگر علامات:

علاوہ ازیں احادیث میں ظہور سے متعلق متعدد دیگر علامات بھی بیان ہوئی ہیں جیسے:

خروجِ دجّال: ایک فریب کار و گمراہ کن شخصیت جو بہت سے لوگوں کو گمراہ کرے گا۔

رمضان میں سورج و چاند گرہن

مختلف فتنوں کا ظہور

خراسان سے ایک مرد کا قیام

ان نشانیوں کی تفصیل و تجزیہ مفصل کتابوں میں بیان ہوا ہے۔

(جاری ہے...)

ماخوذ از کتاب: نگین آفرینش (مختصر تبدیلیوں کے ساتھ)۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha