جمعہ 13 جون 2025 - 11:17
مملکتِ الٰہی پر حملہ، پوری امت کے شعور پر وار ہے، ہم باطل کے سامنے نہ کبھی جھکے، نہ جھکیں گے

حوزہ/ اسلامی جمہوریہ ایران پر صیہونی حملے کو علوی نظام، اسلامی اصولوں اور امتِ مسلمہ کے شعور پر حملہ قرار دیتے ہوئے حجۃ الاسلام و المسلمین سید صفدر حسین زیدی نے کہا کہ اہلِ حق کے خلاف باطل متحد ہو چکا ہے، لہٰذا مومنین کو بیداری، استقامت اور وحدت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام و المسلمین سید صفدر حسین زیدی، مدیر جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام، جونپور نے اسلامی جمہوریہ ایران پر غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حق و صداقت پر استقامت اور باطل کے پروپیگنڈے سے بیداری کی ضرورت ہے۔انہوں نے اس حملے کو صرف ایک نظام یا حکومت پر حملہ نہیں بلکہ اسلامی اصولوں، علوی عدل اور دینی شعور پر حملہ قرار دیا ہے۔

مولانا سید صفدر حسین زیدی نے کہا: "یہ حملہ دراصل ان بنیادوں پر ہے جنہیں مولا علیؑ نے قائم کیا تھا۔ آج باطل ایک بار پھر وہی چالیں چل رہا ہے جو صفین، جمل اور نہروان میں آزمائی گئی تھیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ: "ہم نہ کبھی باطل کے سامنے جھکے ہیں، نہ جھکیں گے۔ تاریخ گواہ ہے کہ اہلِ حق نے ہمیشہ کم تعداد، کم وسائل اور شدید مخالفت کے باوجود حق کا پرچم بلند رکھا ہے۔"

انہوں نے حضرت علیؑ کے اقوال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "حق کو افراد سے نہیں، دلیل اور بصیرت سے پہچانو۔اور ظالم کی سب سے بڑی طاقت مظلوم کی خاموشی ہے، مگر ہم خاموش نہیں رہیں گے۔

سید صفدر حسین زیدی نے مومنین سے اپیل کی کہ وہ ان حالات میں مایوسی، فکری الجھن اور سوشل میڈیا کے بے بنیاد بیانات سے متاثر نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ: "حضرت علیؑ کی سیرت کا ہر باب ہمیں صبر، بصیرت اور باطل سے عدم مصالحت کا درس دیتا ہے۔ ہمیں بھی اسی راہ پر چلنا ہو گا۔"

انہوں نے کہا کہ: باطل کے پروپیگنڈے سے خوفزدہ ہونا مومن کی شان نہیں۔ آج اگر دنیا اہلِ حق کے خلاف متحد ہو رہی ہے، تو یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حق زندہ ہے اور باطل خائف۔ جو لوگ مصلحتاً خاموش ہیں، وہ ظالم کے حوصلے بڑھا رہے ہیں۔

مولانا سید صفدر حسین زیدی نے درج ذیل مطالبات کیے:

1. مملکتِ الٰہی پر ہونے والے حملے کے ذمہ داران کو بے نقاب کیا جائے۔

2. اسلامی نظام اور قیادت کے دفاع میں مؤثر عملی اقدامات کیے جائیں۔

3. مومنین کو باخبر، متحد اور مستحکم رکھنے کے لیے علما اور خطبا مزید کردار ادا کریں۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ "اِن تَنصُرُوا اللّٰہَ یَنصُرْكُمْ وَیُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ" (اگر تم اللہ کے دین کی مدد کرو گے، تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم مضبوط کر دے گا۔)

انہوں نے تاکید کی کہ مومنین حضرت علیؑ کی راہ پر چلتے ہوئے، پروپیگنڈے اور ظلم کے سامنے ڈٹ جائیں، کیونکہ یہی ایمان کا تقاضا اور وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha