حوزہ نیوز ایجنسی کے سنندج میں نمائندے کی رپورٹ کے مطابق، اہل سنت کے سوشل ایکٹوسٹ سید علاء الدین حیدری نے اپنی ایک یادداشت میں لکھا ہے:
دنیا کی سفاک ترین حکومت کی ہمارے وطن عزیز اسلامی ایران پر جارحیت نے ہم سب کے دلوں کو دکھی اور زخمی کردیا۔ اس زخم کا علاج، اس گند اور خونخوار کی نابودی ہے۔
لیکن کیوں ایران کو صیہونی حکومت اور اس کے ریاکار حامیوں کی دشمنی کا سامنا ہے؟
اس کی چند واضح اور روشن دلیل ہیں:
1۔ ایران استقلال اور طاقت کے ساتھ اپنے پیروں پر کھڑا ہے اور اس دوران ایسی کامیابیاں حاصل کی ہیں کہ جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، لہٰذا یہ اسلام کے ازلی دشمنوں کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔
2۔ اسلامی ممالک میں ایک آزاد اور خودمختار ملک کا وجود، اسرائیل اور امریکہ کے لیے ناگوار ہے اور یہ یقیناً ان کی میڈل ایسٹ کی حکمت عملی کے بر خلاف ہے۔
3۔ دنیائے اسلام میں ایران صیہونی حکومت کے مقابلے میں مزاحمت کا محور ہے اور قطعی طور پر امت اسلامیہ نے ایران کو نمونۂ عمل قرار دیا ہے اور نمونۂ عمل قرار دیتی رہے گی اور یہ غاصب صیہونی حکومت کی نابودی کا نقطۂ آغاز ہے، جس سے وہ خوفزدہ ہے۔
4۔ ایران کے پاس حضرت آیت اللہ خامنہ ای جیسے ایک طاقتور اور بابصیرت رہبر ہیں کہ دنیائے کفر اپنے آپ کو ان کی قدرت اور اثرورسوخ کے مقابلے میں کمزور محسوس کرتی ہے۔
وہ رہبر جن کے احترام کی دنیائے اسلام قائل ہے اور آپ اتحاد امت مسلمہ کو محور قرار دے کر ایک طاقتور اجتماع کو بعنوانِ امت اسلامی مزاحمت کی حمایت، صیہونی حکومت اور دنیائے ظلم کے محور کے خلاف جدوجہد پر آمادہ کرنے میں کامیاب ہوئے اور یہ خود دشمنوں کے لیے سنگین اور دردناک ہے۔
آج ایران اسلامی کو ظلم کے محور کے وحشیانہ حملوں کا سامنا ہے اور تنہا اپنے حق کے دفاع میں مصروف ہے۔
ایران، یعنی ہم سب؛ ایران، یعنی مذہب و زبان و قوم سے ماورا؛ یعنی ایران کی پوری سرزمین۔
آج وہی دن ہے کہ جس کا انتظار تھا، کیونکہ دشمن سالہاسال سے اسی کی تلاش میں تھے۔
جنگ ہے؛ اس جنگ میں دنیائے ظلم و کفر نے ایران کو شکست دینے کے لیے کمر کس لی ہے، کیونکہ دشمن پر امید ہیں کہ ایران شکست تسلیم کرے گا اور غیرت و عزت اور دنیائے اسلام کے اقتدار کا نام و نشان نہیں رہے گا۔
ظالم اور سفاک ایران کے دنیائے اسلام کے باوقار قلعہ کی شناخت کو ختم کرنے کے درپے ہیں۔
دشمن ایران کو صرف ایک شیعہ ملک کے عنوان سے نہیں، بلکہ دنیائے اسلام اور امت مسلمہ کے محور اور طاقت کے عنوان سے دیکھتے ہیں۔
آج دشمن، ایران میں چاہے شیعہ ہوں یا سنی اسلام کو شکست دینے کے درپے ہیں۔ ہماری یکجہتی اور وحدت کی دیوار کو توڑنے کے درپے ہیں۔
لیکن!!!!
یہ سب خواب ہیں؛ ایک ایسا خواب ہے کہ جسے تل ابیب کے نجس سور، واشنگٹن کے وحشی جن اور یورپ کے بزدل بھیڑیا دیکھ رہے ہیں کہ جو خدا کی اذن سے کبھی بھی پورا نہیں ہوگا۔
اہل سنت وفاداری کے ساتھ ایران کی حریم کی حفاظت میں جان دیں گے۔ اہل سنت نے آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں 13000 شہید، اس وطن پر قربان کر دئیے ہیں۔
ایران کے تمام اہل سنت اسلامی جمہوریہ ایران کی عظیم قوم کے ایک جزو کے عنوان سے اپنے وطن اور انقلابِ اسلامی کے دفاع کے لیے اس سرزمین کے مدافعین کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔
انشاء اللہ؛ حق کی باطل پر فتح قطعی ہے اور سفاک صیہونی حکومت کی نابودی، ایران اسلامی کے طاقتور ہاتھ سے ہوگی۔
اس فتح کا راز؛ وحدت کا تحفظ اور بھائی چارگی کی تقویت اور ایک دوسرے کے شانہ بشانہ رہنے میں مضمر ہے اور ہم سب ایک پیکر کی مانند ذرہ برابر سستی کا مظاہرہ نہ کریں۔
آج ہمارا بنیادی دشمن سستی اور کمزوری ہے اور دشمن ہماری قوم کے جذبے کو ختم کرنے کے درپے ہیں، لہٰذا ہم سب پر واجب ہے کہ جذبات کی تقویت کے لیے کوشش کریں۔









آپ کا تبصرہ