بدھ 9 جولائی 2025 - 13:47
اسرائیلی جارحیت نے مغربی ایشیا کے امن و استحکام کو خطرے میں ڈال دیا ہے

حوزہ/ ایرانی وزیر خارجہ نے سعودی ولیعہد سے ملاقات میں کہا: "صہیونی حکومت اور امریکہ کی فوجی جارحیت نے پورے مغربی ایشیا کے امن و استحکام کو ایک بے مثال خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔"

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے منگل کی شب سعودی عرب کے ولیعہد اور وزرائے کونسل کے سربراہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔

ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور باہمی تعاون کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خارجہ عراقچی نے اس موقع پر ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے ہمسایہ ممالک، بالخصوص سعودی عرب کے ساتھ حسنِ ہمسائیگی اور دونوں قوموں کے مفاد کی بنیاد پر تعلقات مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایران کی آمادگی کا بھی اظہار کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کے خلاف ہونے والی جارحیت کی مذمت پر سعودی عرب کے ذمے دارانہ مؤقف کی ستائش کی اور خطے کی حالیہ سیکیورٹی صورتحال پر ایران کا موقف واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی مجرمانہ فوجی کارروائیاں نہ صرف اقوامِ متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے معاہدے (NPT) کی بھی صریح خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی کارروائیاں پورے مغربی ایشیا کے امن و استحکام کو بے مثال خطرے سے دوچار کر رہی ہیں۔ عراقچی نے زور دیا کہ خطے کے تمام ممالک کا متحد اور مضبوط مؤقف اس بات کا ثبوت ہے کہ صہیونی نسل پرست اور توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف مشترکہ اقدام وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اس موقع پر سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتی ہوئی مفاہمت اور تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی قیادت اس مثبت عمل کو جاری رکھنے اور دونوں ملکوں کے تعلقات کو ہر شعبے میں وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے۔

ولیعہد نے ایران کی ارضی سالمیت اور خودمختاری پر ہونے والی فوجی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے امن و استحکام کا تحفظ صرف خطے کے ممالک کے باہمی تعاون اور مفاہمت سے ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے خطے میں بڑھتی ہوئی بدامنی کو روکنے اور مسائل کے حل کے لیے سفارتی ذرائع استعمال کرنے کے لیے تیار ہے اور ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha