حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے گڑھی یاسین پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام آج بھی وہی نظریہ رکھتے ہیں جو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ اقبالؒ کا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینی عوام خود کریں گے۔ امریکہ و اسرائیل کون ہوتے ہیں فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ کرنے والے؟
پریس کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم شکارپور کے ضلعی صدر اصغر علی سیٹھار، نائب صدر دولہہ دریا خان جتوئی، تحصیل صدر سید نوید علی شاہ، مستنصر مہدی ابڑو، سعید احمد خروس اور دیگر رہنما شریک تھے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ صرف فلسطینی عوام کو کرنے دیا جائے۔ امریکہ اور اسرائیل کو کوئی حق حاصل نہیں کہ وہ فلسطینی عوام کے مستقبل کے بارے میں فیصلے کریں۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ عالمی سامراجی قوتوں کی پشت پناہی سے اسرائیل نے فلسطین کی سرزمین پر ناجائز قبضہ کیا ہے جو کسی طور بھی جائز نہیں سمجھا جا سکتا۔ پاکستان کے 25 کروڑ عوام آج بھی وہی نظریہ رکھتے ہیں جو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ اقبالؒ کا تھا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنما نے کہا کہ جنگ بندی کا مطلب یہ نہیں کہ ستر ہزار بے گناہ انسانوں کے قاتلوں کو معاف کر دیا جائے۔ امریکہ اور اسرائیل کو غزہ میں 70 ہزار فلسطینیوں کے قتلِ عام کا حساب دینا ہوگا؛ اس ظلم میں شریک عالمی مجرموں، خصوصاً ڈونلڈ ٹرمپ کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔









آپ کا تبصرہ