حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عاشور خانۂ حسینی سیدواڑہ آندھراپردیش میں ہر سال کی طرح اس سال بھی عزائے فاطمیہ نہایت شاندار اور عقیدت و احترام سے منایا گیا؛ اس سلسلے میں دو روزہ مجالسِ عزاء منعقد ہوئیں، مجالسِ عزاء سے مولانا سید ذکی باقری نے خطاب کیا۔
حجت الاسلام و المسلمین مولانا سید محمد ذکی باقری علی پوری (مقیم کینیڈا) نے "استقامت اور حضرت زہراءؑ" کے موضوع پر سامعین کو مستفید کیا۔

مولانا ذکی باقری نے موجودہ دور کے معاشی، سیاسی، تعلیمی اور سماجی چیلنجوں کا تفصیلی ذکر کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ ہماری اجتماعی مشکلات کی بڑی وجہ قرآن و اہل بیتؑ سے عملی دوری اور مغربی دنیا کے کھوکھلے نظریات کو معیارِ زندگی بنا لینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ “قرآن کی روشنی میں سوچنے اور اہل بیتؑ کی سیرت کو اپنانے ہی میں ہماری نجات اور اجتماعی استحکام پوشیدہ ہے۔”
مجالسِ عزاء کے بعد نمازِ ظہرین اور نمازِ مغربین مولانا کی اقتداء میں باجماعت ادا کی گئیں۔
نمازِ ظہرین کے بعد رہبرِ معظم انقلاب آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کی شخصیت اور قیادت پر ایک خصوصی نشست منعقد ہوئی، جس میں مولانا ذکی باقری نے رہبر معظم کی حکیمانہ رہنمائی کے عالمی اثرات پر روشنی ڈالی۔
آندھراپردیش شیعہ علماء بورڈ کے صدر حجت الاسلام و المسلمین مولانا سید عباس باقری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایرانِ اسلامی رہبر معظم کی مدبرانہ قیادت کی برکت سے معاشی، سیاسی، تعلیمی اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں حیرت انگیز ترقی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “دنیا نے بارہ روزہ جنگ کے بعد یہ حقیقت تسلیم کر لی ہے کہ جو قوم روحانی طاقت رکھتی ہو، اسے کوئی قوت جھکا نہیں سکتی؛ بلکہ وہ باطل کو جھکنے پر مجبور کر دیتی ہے۔”
اس موقع پر حجت الاسلام و المسلمین مولانا مرزا ظہیر عباس صاحب (امام جمعہ و جماعت مسجدِ حسینؑ، وجئے واڑہ) کی دو تیلگو زبان میں ترجمہ شدہ کتب کی رسمِ اجراء بھی عمل میں آئی اور زوار جناب عباس علی ہیرو کی انتھک محنتوں سے شائع ہونے والا 2026ء کا حضرت امام رضاؑ کیلنڈر کی بھی رسمِ اجراء ہوئی، جس کے سرورق پر رہبر معظم کی دلکش تصویر جلوہ گر ہے۔

مجالسِ عزاء میں مقامی مؤمنین و مؤمنات کے علاوہ نگرم، املاپورم، چیر، ممڈی ورم، کاکیناڈا، راجمندری، وشاکھاپٹنم، دراکشاورم اور حیدرآباد سمیت دور دراز علاقوں سے عاشقانِ اہل بیتؑ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
ان مجالس و جلوس میں شرکت کرنے والے علماء میں مولانا ذکی باقری، مولانا عباس باقری، مولانا مرزا اکبر شاہ (نگرم)، مولانا عابد علی اور مولانا عباس حسین (ویزاگ)، مولانا ظہیر عباس (وجئے واڑہ)، مولانا مرزا عسکری حسین (دراکشاورم) اور مقامی امامِ جماعت مولانا حیدر مہدی شامل ہیں۔











آپ کا تبصرہ