حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد بلوچستان میں ایام فاطمیہ کی مناسبت سے منعقدہ مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انبیاء لاوارث نہیں ہوتے، انبیاء اپنی اولاد کو وراثت دیتے ہیں۔ یہی قرآن کا فیصلہ ہے اور یہی اہلِ بیتؑ کا مؤقف ہے، لہٰذا سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کا حقِ فدک قرآن و سنت کی روشنی میں مسلم اور واضح ہے۔ آلِ محمدؐ نہ صرف حق پر ہیں، بلکہ وہی حق و صداقت کا معیار ہیں۔ دین انہی کے ذریعے سمجھا جاتا ہے اور انہی کے ذریعے محفوظ رہا۔
علامہ مقصود ڈومکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خاتون جنت سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی عصمت، طہارت اور صداقت کی گواہی قرآن کریم نے دی ہے۔ سورۃ الاحزاب، سورۃ الدہر اور آیت تطہیر اہلِ بیتؑ کی پاکیزگی اور مقام عصمت کو براہ راست ثابت کرتی ہیں۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ "فاطمہ سیدۃ نساء العالمین"، "فاطمہؑ عالمین کی عورتوں کی سردار ہیں۔" یہی وجہ ہے کہ سیدہ کائنات کی ذات گرامی پوری امت کے لیے رشد و ہدایت اور دین کی اصل روح تک پہنچنے کا وسیلہ ہے۔
علامہ ڈومکی نے کہا کہ جو افراد سیدہ کی عصمت، مقام اور صداقت سے انکار کرتے ہیں وہ حقیقت میں قرآن اور رسول اللہؐ کی شہادت کا انکار کرتے ہیں۔ اہلبیتؑ کی محبت ایمان کا حصہ اور ان سے بغض، گمراہی کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیدہ کا حقِ فدک کے حصول کے لیے دربار میں جانا تاریخ انسانیت کا سب سے دلخراش واقعہ ہے۔ یہ واقعہ انسانیت کے ہر حساس دل رکھنے والے فرد کے لیے درد اور غم کا سبب ہے۔ سیدہ کے خطبہ فدکیہ نے حق و باطل کے معیار کو واضح کیا۔
علامہ ڈومکی نے واضح کیا کہ قرآن کریم میں انبیاء کی وراثت کو واضح کیا گیا ہے۔ حضرت سلیمانؑ کا حضرت داؤدؑ کے وارث ہونا اور حضرت یحییٰؑ کا حضرت زکریاؑ کے وارث ہونا قرآن کی صریح آیات ہیں۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ انبیاء لاوارث نہیں ہوتے۔ انبیاء اپنی اولاد کو وراثت دیتے ہیں۔ یہی قرآن کا فیصلہ اور یہی اہلِ بیتؑ کا موقف ہے۔ لہٰذا سیدہ فاطمہؑ کا حقِ فدک قرآن و سنت کی روشنی میں مسلم اور واضح ہے۔
انہوں نے کہا کہ آلِ محمدؐ نہ صرف حق پر ہیں، بلکہ وہی حق و صداقت کا معیار ہیں۔ دین انہی کے ذریعے سمجھا جاتا ہے اور انہی کے ذریعے محفوظ رہا۔









آپ کا تبصرہ