حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا نے دہلی میں تشدد سے متاثر لوگوں کی جانوں کو بچانے میں ناکام ہونے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور دہلی پولیس کمشنر سے استعفیٰ طلب کیا ہے۔
طلباء نے حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کو بھی شمال مشرقی دہلی میں جاری تشدد پر خاموش رہنے پر تنقید کی ہے جو اتوار کے روز سی اے اے کے حامی اور مخالف مظاہرین کے مابین جھڑپیں ہوئی تھی۔
کئی دہائیوں کے دوران قومی دارالحکومت میں ہونے والے مہلک تشدد میں کم از کم 27 افراد ہلاک ہوچکے ہیں ، جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
سابق طالب علم رہنما سلمان امتیاز نے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا: “تشدد فوری طور پر رکنا چاہئے اور حکومت اچھاسلوک کرنا چاہئے۔
ہم تمام پر امن لوگوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دہلی کے لوگوں کی جانوں کی حفاظت کریں۔
طلباء یونین کے سابق صدر فیض الحسن نے کہا: “پولیس نے غیر پیشہ ورانہ انداز میں کارروائی کی اور دہلی میں امن و امان برقرار رکھنے میں نااہلی دکھائی ہے۔
ادھر اے ایم یو اساتذہ ایسوسی ایشن نے بھی دہلی میں ہونے والے تشدد کی مذمت کی ہے۔
طلباء یونین کے سیکرٹری نجم الاسلام نے کہا کہ پولیس کے سامنے ایسی غیرقانونی حرکتیں ہوتی دیکھ کر شرم آتی ہے۔