حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اتوار کو انسداد کورونا قومی کمیٹی کے اجلاس سے بذریعہ ویڈیو کانفرنس خطاب کیا جس میں صدر مملکت اور ان کی کابینہ کے ارکان کے علاوہ ملک کے تمام اکتیس صوبوں کے گورنر بھی شریک تھے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظی سید علی خامنہ ای نے کورونا کے مقابلے کے عالمی امتحان میں مغرب کی شکست پر بھی روشنی ڈالی اور فرمایا کہ یورپ کورونا کے خلاف مہم میں انتظامی سماجی اور اخلاقی تینوں میدانوں میں ناکام ہو گیا ہے۔
آپ نے فرمایا کہ مغرب اور مغرب زدہ افراد اس ناکامی کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اس ناکامی کا جائزہ لیا جانا اور اسے بیان کرنا ضروری ہے کیونکہ قوموں کی سرنوشت اسی آگاہی سے وابستہ ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کورونا کے مقابلے میں مغرب کی انتظامی شکست کے بارے میں فرمایا کہ دیگر ملکوں کے مقابلے میں امریکہ اور یورپ میں کورونا بہت دیر سے پہنچا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ان ملکوں کے پاس اس وائرس کے مقابلے کی تیاری کے لیے کافی وقت موجود تھا لیکن جیسی تیاری کرنا چاہیے تھی انہوں نے نہیں کی۔
آپ نے فرمایا کہ امریکہ اور بعض یورپی ملکوں میں کورونا کے مریضوں اور اموات کی تعداد، نیز بے روزگاری سمیت ان ملکوں کے عوام کو درپیش دیگر مشکلات انتظامی ناتوانی کو ثابت کرتی ہیں۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مغرب کے سماجی فلسفے کو بھی کورونا کے مقابلے میں ناکام قرار دیتے دیتے ہوئے فرمایا کہ مغرب کے سماجی فلسفے کی روح اور اساس مادیت اور پیسے پر استوار ہے اور اسی وجہ سے مغرب میں سن رسیدہ افراد، مریضوں، غریبوں اور پسماندہ افراد کو نظر انداز کیا گیا کیونکہ یہ طبقات کچھ کمانے اور مادی پیداوار بڑھانے کی توانائی نہیں رکھتے، اسی لیے بہت سے افراد اولڈ ایج ہاوسز میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
آپ نے فرمایا کہ اس طرح کے واقعات مغرب کے سماجی فلسفے کی ناکامی کو واضح کر رہے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے عمومی اخلاقیات کے میدان میں بھی مغرب کی ناکامی کے تعلق سے سپر مارکیٹوں اور دکانوں پر ہجوم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ مغرب والے اپنے تمام تر دعووں کے باوجود اس میدان میں ناکام ہو گئے۔ آپ نے فرمایا کہ ان حقائق کو رائے عامہ کے لیے بیان کرنے کی ضرورت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کورونا کے مقابلے کے مختلف سماجی، ثقافتی، معالجاتی، علمی، انتظامی اور خدمات کے میدانوں میں ایران کے عوام اور حکام کی کارکردگی کو قابل تعریف، عظیم اور فخریہ جہادی کارنامہ قرار دیا۔
آپ نے فرمایا کہ ایران کے عوام نے اپنے شائستہ کردار اور صبر کے ذریعے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ اور اسلامی ایرانی ثقافت کا بے مثال جلوہ پیش کیا ہے۔
قبل ازیں صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے انسداد کورونا قومی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی ڈاکٹروں اور پیرامیڈکس کی انتھک محنت اور قربانیوں نیز عوام کے بھرپور تعاون کے نتیجے میں، ایران نے دنیا کے دیگر ملکوں کے مقابلے میں کورونا کے خلاف مہم کو کامیابی کے ساتھ سر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے امریکہ سمیت دنیا کے بہت سے دیگر ملکوں کے برخلاف کورونا کے خلاف مہم کے دوران لوگوں کی روزی روٹی اور زندگی کا سودہ نہیں کیا بلکہ پورے حساب کتاب کے ساتھ عوام کی صحت و سلامتی پر توجہ دی اور ان کی معیشت و روزگار کا بھی خیال رکھا ہے۔
صدر ایران کا کہنا تھا کہ امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کے باوجود ایران نے عظیم کارنامہ انجام دیا ہے اور ملک میں کورونا کے مریضوں، صحت پانے والے اور اموات کے اعداد و شمار اطمینان بخش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم کورونا کے مقابلے کے بہت سے ضروری میڈیکل آلات اور اشیا دنیا کے دیگر ملکوں کو برآمد کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پچھلے چند روز کے دوران ایران میں کورونا کا گراف میں گراوٹ آئی ہے اور انسداد کورونا قومی کمیٹی نے ملک کے ایک سو تیس شہروں کو کلیر قرار دے دیا ہے۔