۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
آیت اللہ حائری

حوزہ / آیت اللہ حائری عراقی علماء  میں سے ایک ہیں ، انہوں نے صدام کی حکومت کے ایک افسر ، صباح الحمدانی کے اس دعوے کی مکمل طور پر تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان دعوؤں سے آیت اللہ العظمی شہید صدر رحمة اللہ علیہ کی عظیم شخصیت  میں کوئی کمی نہیں آ سکتی  اور نہ ہی دشمن اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتے. 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، عراقی عالم دین آیت اللہ کاظم حائری نے صدام کی بعث حکومت کے دور کا ایک افسر صباح الحمدانی کے شہید صدر رحمة اللہ علیہ کے بارے میں دعوؤں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجرم اور دہشت گرد بعث پارٹی کی باقیات اور اس عظیم شخصیت کے قاتل کے لیے  استاد شہید آیت اللہ العظمی سید محمد باقر صدر رحمة اللہ علیہ کے خلاف اس طرح کے بہتان ، جھوٹ اور بہتان باندھنا  قدرتی امر ہے اور یہ الزامات ان کے قتل کے جرم میں ارتکاب کرنے سے بڑا نہیں ہے۔ ایسے لوگوں سے کیا توقع کی جا سکتی ہے جنہوں نے اس عظیم انسان کا قتل کر کے تاریخ میں اپنی پستی اور سیاہکاری کو ثبت کر دیا ہو. 

انہوں نے مزید کہا کہ پست ترین لوگوں کا ایسے شخص کے خلاف جھوٹے الزامات لگانا ، جس کی  خوبی، پاکیزگی ، معصومیت ، تقویٰ ،  سادگی اور برتری کی تاریخ گواہی دیتی ہو . 
یہ کیسے ممکن ہے کہ اس طرح کا کوئی صندوق شہید  کے گھر میں ہو ،مجھے اور شیخ محمد رضا نعمانی جیسے انکے قریبی شاگردوں کو اس صندوق کے بارے میں علم نہ ہو. 

آیت اللہ حائری نے اس دعوے کی مکمل طور پر تردید کرتے ہوئے مزید کہا کہ ان دعوؤں سے اس عظیم شخصیت کی حیثیت  میں کمی نہیں آ سکتی  اور دشمن اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتے ، لیکن یہ چمکتا ہوا ستارہ خدائے تعالٰی کے حکم سے پروان چڑھنے کے ساتھ  علم و کمال کے افق پر چمکتا رہے  گا۔


یاد رہے کہ  نجف اشرف میں صدام کی بعث حکومت کے عوامی تحفظ کے دفتر کے سابق افسر صباح الحمدانی نے ایک ٹیلیویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ آیت اللہ شہید صدر(رح) کے گھر کی تلاشی کے دوران ، ایک بڑے صندوق  کے اندر  50 ملین ڈالرز کی مالیت کے سونے اور زیورات برآمد ہوئے ، جو دنیا بھر سے شیعہ مقلدین نے شرعی وجوہات (خمس و زکات) کے عنوان سے بھجوائے تھے .

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .