حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تل ابیب: سینئر اسرائیلی عہدہ داروں نے ایک ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو بتایا کہ بحرین کی سربراہی میں متعدد عرب ممالک تل ابیب سے تعلقات معمول پر لانے کے لئے صف آرا ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے مابین تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے کے ساتھ شروع ہونے والے اس عمل کے بعد تل ابیب کا دعویٰ ہے کہ دوسرے عرب ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ اسی طرح کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے تیار ہیں۔
سینئر اسرائیلی عہدہ داروں نے ایک ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو بتایا کہ بحرین کی سربراہی میں متعدد عرب ممالک تل ابیب سے تعلقات معمول پر لانے کے لئے صف آرا ہوگئے ہیں۔
اسرائیلی چینل 12 کے ٹیلی ویژن نے اتوار کی شام کو اسرائیلی عہدہ داروں کے حوالے سے بتایا کہ عرب ممالک کی ایک لمبی فہرست تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے صف آرا ہو گئے ہیں جن میں بحرین سرفہرست ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق واشنگٹن انتظامیہ بھی اس عمل میں شامل ہے اور امریکی عہدیداروں کی کوشش ہے کہ وہ صہیونی حکومت کے ساتھ معاشی معاہدے جیسی مراعات کے ذریعہ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کریں۔
اسرائیلی چینل نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ بحرین کے ساتھ تل ابیب کے تعلقات کو معمول پر لانے کا امکان صیہونی حکومت کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے معاہدے پر دستخط کی تقریب کے بعد ہوگا جو آئندہ ہفتوں میں وائٹ ہاؤس میں منعقد ہونا ہے۔