۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
کرگل میں منفی 15 درجہ حرارت کے باوجود، حوزہ علمیہ اثنا عشریہ میں ایام فاطمیہ کی مجلس عزا کا انعقاد

حوزہ/ کرگل میں منفی 15 درجہ حرارت کے باوجود ضلع بھر کے مختلف علاقوں اور محلہ جات سے ہزاروں کی تعداد میں محبان حضرت زہرا سلام الله علیہا نے نے اشک بار آنسوں سے حضرت فاطمہ زہرا (س) کی دلسوز شہادت کے مناسبت پر امام زمانہ (عج) کے خدمت میں آپ کے جدہ ماجدہ کی شہادت دلسوز کے مناسبت پر عرض تسلیت اور تعزیت پیش کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کرگل میں منفی 15 درجہ حرارت کے باوجود ضلع بھر کے مختلف علاقوں اور محلہ جات سے ہزاروں کی تعداد میں محبان حضرت زہرا سلام الله علیھا نے نے اشک بار آنسوں سے حضرت فاطمہ زہرا (س) کی دلسوز شھادت کے مناسبت پر امام زمانہ (عج) کے خدمت میں آپ کے جدہ ماجدہ کی شھادت دلسوز کے مناسبت پر عرض تسلیت اور تعزیت پیش کی۔

ایام شہادت حضرت فاطمہ زہرا سلام الله علیھا کے موقع پر حجت الاسلام والمسلمین شیخ ابراہیم فلسفی اور حجت الاسلام والمسلمین سید محمد ضیا الدین موسوی نائب صدر جمعیت العلماء اثنا عشریہ نے مجلس پڑھی اور عزاداروں خطاب کیا۔

حجت الاسلام شیخ ابراہیم فلسفی اور حجت الاسلام والمسلمین سید محمد ضیا الدین موسوی نے حضرت فاطمہ زہرا سلام الله علیها کی سیرت طیبہ اور حالات زندگی پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور مجلس میں شریک عزاداروں بالخصوص خواتین کو تلقین کی کہ وہ شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہرا سلام الله علیہا کی پاک زات کو اپنے لئے نمونہ عمل قرار دیں۔

حجت الاسلام سید محمد ضیا الدین موسوی نے ایام فاطمیہ شہادت ام الائمہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کو  عاشورہ ثانی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ جگر گوشہ رسول خدا حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت عاشورہ کی مصیبت سے کم تر نہیں ہے لہذا آج ہمارے تمام بزرگ مراجع عظام جہان تشیع صدیقہ کبرا حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ کی شہادت کو پر رونق انداز میں برپا کرنے اور جلوس عزا بھی برآمد کرنے کی تاکید کرتے ہیں لہذا ہم سب علماء پر فرض ہے کہ شہادت بی بی دوعالم کی ذات مبارک پر ڈھائی گئی ظلم و زیادتی کی داستان کو مومنین تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرے اور دنیا کی تاریخ کا پہلا دہشت گردی جو رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ و سلم کی بیٹی کے گھر کے دروازے کو کہ جس دروازے سے فرشتے بھی بغیر اجازت داخل نہیں ہوتے آگ لگا دی گئی اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی پہلو بھی شکستہ ہو گئی اور محسن سقط ہوگیا۔

حجت الاسلام سید محمد ضیا الدین موسوی نے مزید کہا جس فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کیلئے خود نبی مکرم اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صل اللہ علیہ والہ و سلم نے فرمایا کہ فاطمہ میرے بدن کا ٹکڑا ہے جس نے فاطمہ کو اذیت دی اس نے مجھے اذیت دی اور جس نبی مکرم اسلام حضرت محمد مصطفی صل اللہ علیہ والہ و سلم کہ جس کیلئے الله تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اگر آپکا مبارک وجود نہ ہوتا، میں اس زمین و آسمان کو خلق نہ کرتا, اس نبی کی بیٹی کو کہ جو شہزادی کونین اور خاتون جنت کہلائی ان پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی گئی۔

مجلس کی آخر میں نائب صدر انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل حجت الاسلام والمسلمین سید محمد ضیا الدین موسوی نے عالم اسلام میں بالعموم اور جمہوری اسلامی ایران , عراق , شام اور ملک ہندوستان میں بالخصوص امن و امان کیلئے خصوصی دعائیں کی اور مرجع تقلید شیعیان جہان حضرت آیت الله العظمی سید علی حسینی سیستانی(مدظلہ العالی)  تمام مراجع عظام کے لئے خصوصی دعائیں بھی کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .