۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
سلیمانی

حوزہ/ نمائندہ ولی فقیہ کاشان نے کہا کہ مقام معظم رہبری کی تعبیر کے مطابق ،اگر ہمارے پاس شہید مطہری(رح) اور علامہ طباطبائی(رح) نہ ہوتے تو ہمارے پاس آیت اللہ مصباح یزدی تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، کاشان شہر میں نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ عباس علی سلیمانی نے شہدائے مقاومت کی پہلی برسی اور آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی کی وفات پر اظہار افسوس اور تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مقام معظم رہبری امام خامنہ ای کی تعبیر کے مطابق ،اگر ہمارے پاس شہید مطہری(رح) اور علامہ طباطبائی(رح) نہ ہوتے تو ہمارے پاس آیت اللہ مصباح یزدی تھے۔ 

انہوں نے ایرانی مایہ ناز جوہری سائنسدان ڈاکٹر محسن فخری زادہ کے چہلم کی مناسبت سے ان کا تذکرہ کرتے ہوئے، مزید کہا کہ قرآن کی آیات کے مطابق ، جو شخص مؤمن ہو گا اور نیک عمل انجام دے گا وہ دلوں کے محبوب ہوگا۔

امام جمعہ کاشان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ نیک اعمال میں مقبولیت قرار پانا صرف مؤمنین کے ساتھ مخصوص نہیں ہے ، کہا کہ بعض اوقات غیر مؤمنین بھی فطری طور پر نیک اعمال اور اچھے کاموں کی طرف مائل ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے دنیا کے لوگوں میں الحاج قاسم سلیمانی کی مقبولیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایک سال میں شہید الحاج قاسم سلیمانی کے نام  60 سے زیادہ کتابوں کا لکھا جانا، اس عظیم  اسلامی ہیرو کے لئے بڑی تعداد میں امریکی شہروں میں ریلیاں نکالنا اور جنازے میں شرکت کے لئے ایک بہت بڑی جمعیت کا جمع ہونا ،کوئی معمولی اور آسان بات نہیں ہے۔

انہوں نے اشارہ کیا کہ الحاج قاسم سلیمانی کے لئے جنگجوؤں میں یہ کہنا آسان کام نہیں ہے کہ اگر آپ مجھے قبول کرتے ہیں تو یہ کوئی سادہ سی بات نہیں ہے اور یہ یقینی طور پر ایمان اور نیک اعمال کی جڑ ہے۔

آخر میں ، آیت اللہ سلیمانی نے، الحاج شہید قاسم سلیمانی کے لئے شہادت جیسا عظیم مقام سزاوار قرار دیا اور کہا کہ واقعتاً اس دنیا میں،الحاج قاسم سلیمانی جیسے بہت کم لوگ ہیں جو ایک اعلی فوجی افسر ہونے کے باوجود اپنی زندگی دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .