۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
کرم علی حیدری

حوزہ/ عرصۂ دراز سے دشمنان اسلام وقتا فوقتاً اپنی مکاریوں اور فریبی چالوں سے ایران کی اسلامی حکومت کو نقصان پہ نقصان پہنچا رہے ہیں لیکن حضرت امام خمینی رح جو صحیح اور کماحقہ اپنی جگہ پہ لانے اور بٹھانے کے لئے حضرت آیۃ اللہ العظمی آقای سید علی حسینی خامنہ ای مدظلہ العالی کا انتخاب فرمایا جو ایک طرح سے دشمن اسلام کی ناک میں نکیل کے مانند ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی انقلاب کی 42 ویں سالگرہ کے موقع پر علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری المشہدی مرکزی جوائنٹ سیکریٹری وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور سرپرست مدرسہ علمیہ حضرت امام العصرعج فاؤنڈیشن حیدرآباد سندھ پاکستان نے کہا کہ والفجر ولیال عشر (القرآن) انقلاب ما انفجار نور بود (حضرت امام خمینی رح) جب دنیا تاریکی میں گھری ہوئی تھی اور دنیا میں اسلام کا چہرہ جو کہ صاف و شفاف اور پیارا سا ہونے کے باوجود  دشمنانِ اسلام کی جانب سے لوگوں کے اذہان سے محو کرنے اور انہیں افکارِ اسلامی سے دور رکھنے کے لئے مختلف مکاریاں کی جارہی تھیں تو اور انہیں اسلامی اقدار سے خوف کھانے کی وجہ سے اسلامی نظریات کو غلط ثابت کرنے کی ناپاک سازشیں کی جارہی تھیں۔

تو ایسے دورِ فسوق و فجور میں اپنی حکمتی عملی اور دور اندیشی اور سیرت طیبہ محمد و آل محمد علیہم السلام کی رو سے کٹھن ترین بہت ساری مشکلات کے باوجود اپنے چند گنے چنے باوفا ساتھیوں کی باکمال و لازوال ھمراہی سے ایران میں طویل ترین بادشاہی نظام کی کیلوں کو نکال کر دنیائے عالم کے سامنے ڈھیر پہ پھیکتے ہوئے انقلاب اسلامی اور افکار اسلامی کے پاک و پاکیزہ و منزہ قوانین انس و محبت اور بھائی چارے کو ایران سے لیکر پوری دنیا کے انسانوں کیلئے رھبرِ کبیر حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے اوائل و آغازِ  اسلام کی طرح (اپنے جد حضرت رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی عظمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے) اپنے ظاہری غربت و تنگ دستی کی پرواہ کیئے بغیر بوریا نشین ہوتے ہوئے قرآن و اہلبیت علیھم السلام کی تعلیمات کے مطابق انقلاب اسلامی کو کامیابی و کامرانی و سربلندی دلانے میں کامیابی حاصل کی۔

اور وقت کے جابر حکمران جو فسق و فجور اور ظلم و بربریت کے ذریعے لوگوں کی جانوں پہ ظلم و جبر اور دباؤ اور سختی کے ذریعے رضا پہلوی خود اور دشمنانِ اسلام کی مدد سے حکومت کررہاتھا تو اسکے دبدبے اور ظاہری شان و شوکت کو خاک میں ملاتے ہوئے یہ نعرہ بلند کیا تھا کہ لاشرقیہ و لا غربیہ بل جمہوری اسلامیہ حالانکہ ایران کے اندر بہت سارے کمیونسٹ بھی بادشاہی نظام کے  مخالف تھے لیکن وہ کمیونیزم کے نظام کو لانے کی بھرپور کوششیں کررہے تھے لیکن اس مرد مجاہد اور مردِ مومن اور مردِ حریت نے ظلم و فسق و فجور و فساد کی زنجیروں کو توڑ کر اسلامی حکومت کی بنیاد رکھتے ہی فرمایا کہ یہ اسلامی انقلاب اگر چہ میرے باوفا علماء و مشائخ اور ساتھیوں کی مرہون منت برپا کرنے اور اسلامی حکومت قائم کرنے میں کامیاب ہوا تھا در اصل یہ انقلاب اسلامی نورِ خدا کا منہہ بولتا ثبوت تھا۔

انہوں نے کہا کہ دشمنان اسلام نے اوائل اسلام کی طرح انقلابِ اسلامی کے بعد ہونے والی کماحقہ پہلی اسلامی اور جمہوری حکومت کو نقصان پہنچانے اور ختم کرنے مختلف ممالک کی مدد کرکے یلغار پہ یلغار، قتل و فساد اور ناپاک کوشش کرنا شروع کردی تھیں لیکن حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی حکمتی عملی سے اور اسلامی حکومت کی میخوں کو تاقیامت مضبوط گاڑنے میں علماء و مراجع اور روشن فکر رکھنے والی شخصیات کے مدد سے بحول اللہ و قوتہ اقوم و اقعد کو ثابت کرتے ہوئے اسلامی حکومت قائم کی۔

اور اسلامی حکومت کے قائم ہونے کے بعد دشمنانِ اسلام نے پوری دنیا کی طاقت کو جمع کرتے ہوئے یہ کہنا اور ثابت کرنا شروع کیا اسلامی حکومت یعنی تنگ نظری لیکن حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے معتدل شخصیات اور علمائے کرام اور مراجع عظام کی مدد سے ایران کے بعد پوری دنیا میں اپنی بے نظیر و بے مثال و لازوال اسلامی خدمات انجام دینے کی کوششیں کرنا شروع کردی تھیں۔

اور میں یہ لکھنے اور کہنے میں سو فیصد حق بجانب ہوں کہ حضرت رسولِ خدا صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے بعد ایران میں کامیاب ترین یہ پہلی اسلامی حکومت تھی جس نے پوری دنیا کو اسلامی نظام پہ چلنے اور پیار و محبت کی دعوت دی تھی۔

مزید اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کہ حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ زیادہ عرصہ اس فانی جہان میں زندہ نہ رہ سکے اور داعی اجل کو لبیک کہتے ہوئے انتقال فرما گئے لیکن وہ اپنے اس فانی جہان سے دار ابدی کی طرف جانے کیلئے بالکل مطمئن تھے کہ اس اسلامی حکومت ایران کو کسی ظالم نظام سے نقصان نہیں پہنچے گا کیونکہ انکے با وفا ساتھیوں میں ایک مخلص ترین وفادار پیروکار اور فرض شناس و دور اندیشی رکھنے والی شخصیت حضرت آیۃ اللہ العظمی آقای سید علی حسینی خامنہ ای مدظلہ العالی موجود ہے۔

عرصۂ دراز سے دشمنان اسلام وقتا فوقتاً اپنی مکاریوں اور فریبی چالوں سے ایران کی اسلامی حکومت کو نقصان پہ نقصان پہنچا رہے ہیں لیکن حضرت امام خمینی رح جو صحیح اور کماحقہ اپنی جگہ پہ لانے اور بٹھانے کے لئے حضرت آیۃ اللہ العظمی آقای سید علی حسینی خامنہ ای مدظلہ العالی کا انتخاب فرمایا تھا انہوں نے دشمنوں کی ناک میں نکیل ڈھال رکھی ہے۔

دعا ہے خداوند متعال اس اسلامی حکومت کو تاظہور حضرت امام العصر عج قائم و دائم رکھے۔

میں دہہ فجر کے پر مسرت موقعے پہ تمام انسانیت پسند انسانوں اور بالاخص اپنے ایرانی عزیزوں کی خدمت میں اپنے دل کی اتھا گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے اتنا ضرور عرض کروں گا یہ آمریکا و اسرائیل کی یہودی طاقتیں آپ کا بال بھی بھیگا نہیں کرسکتی ہیں بس اتنا رہے خیال کہ آپکو مقام معظم رہبری مدظلہ العالی کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا ہوگا۔

دعا ہے کہ خداوند متعال اس نیک اور عظیم الشان اسلامی حکومت ایران کو سدا سلامت شاد و آباد رکھے اور مولا اسکو دشمنوں کے شر سے محفوظ فرمائے آمین۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .