۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حجت الاسلام سید ناظر عباس تقوی

حوزہ/ شیعہ علماء کو نسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر نے کہا کہ کشمیری مسلمان ظلم برداشت کرنے کی تاریخ رقم کررہے ہیں جب تک کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت نہیں دیا جاتا خطے میں پائیدار امن کا خواب کبھی حل نہیں ہوسکتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کو نسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے ملیر جعفر طیار سوسائٹی میں یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے سیمینار بعنوان مسئلہ کشمیر اور ہماری ذمہ داریاں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلمان ظلم برداشت کرنے کی تاریخ رقم کررہے ہیں جب تک کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت نہیں دیا جاتا خطے میں پائیدار امن کا خواب کبھی حل نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چائیے کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھا کر مودی سرکار پر زور ڈالا جائے کہ وہ کشمیر پر ناجائز قبضے کو ختم کرے اور کشمیر کو کشمیری عوام کے حوالے کرے حکومت ہندوستان کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بناکر تحریک آزادی کو دبا نہیں سکتا پاکستان کا ہر نوجوان کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلمانوں کے ساتھ ہونیوالی ظلم و زیادتیوں پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی بھی حیران کن ہے اقوام متحدہ کشمیریوں کے بنیادی مسائل کی طرف توجہ دے کیونکہ کشمیر کے مختلف حصوں میں بسنے والے مسلمان طویل عرصے سے مشکلات کا شکار ہیں اور ان پر تسلسل سے مظالم ہورہے ہیں مسلم حکمرانوں اور عوام کو اس کی طرف توجہ دینی ہوگی کیونکہ اب مظالم کی حد ہوچکی ہے افسوس ماضی میں ہم پر خارجہ پالیسی مسلط کی جاتی رہی اکثر فیصلے ایسے کئے گے جو ہمارے تھے ہی نہیں لیکن تھونپے گۓ۔

شیعہ علماء کو نسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر نے کہا کہ اب ہمیں ایک خود مختار اور ذمہ دار ایٹمی ملک کی حیثیت سے اپنی خارجہ پالیسی مرتب کر نے کی ضرورت ہے آج بھی کشمیر میں ہندوستانی ظلم و جبر کم نہیں ہورہا سینکڑوں سے زائد افراد کچھ ماہ میں شہید کردئیے گۓ یہ بھی ہماری خارجہ پالیسی کی کمزوری ہے کہ ہم سفارتی سیاسی محاز پر اس کا بھرپور دفاع نہ کرسکے اور افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ اس ظلم کی اقوام متحدہ میں بھی موثر آواز بلند نہیں ہوئی کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے اور مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .