۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
سیدہ زہرا نقوی

حوزہ/ رکن پنجاب اسمبلی اور مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کشمیر کی ماوں بہنوں کو ان کی لازوال قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ان شاء اللہ ایک دن  ضرور آئے گا جب ان بیش بہا قربانیوں کے صلے میں حکومت ہندوستان کے تسلط سے آزاد ہو کر کشمیر کے مظلومین آزاد فضاوں میں سانس لیں گے اور اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزار سکیں گے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رکن پنجاب اسمبلی اور مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل سیدہ زہرا نقوی نے یوم یکجتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ نہتے مظلومین کشمیر سات دہائیوں سے اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور آئے دن مودی سرکار کے ظلم و  بربریت اور تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ حکومت ہندوستان اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود ابھی تک اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہ ہو سکا اور نہ ہی کشمیری عوام نے بھارتی دباو کا کوئی اثر قبول کیا ہے بلکہ حریت پسندوں کی آزادی کی جدو جہد میں مزید تیزی آتی جا رہی ۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوجیوں نے وادی میں کشت و خوں کا بازار گرم کر رکھا ہے کاروبار حیات بند ہے، گھر گھر تلاشی کا سلسلہ جاری ہے، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے 2021 کا سال کشمیر میں مردم شماری کا سال تھا لیکن مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے ناپاک منصوبے پر عمل درآمد کے لیے حکومت ہندوستان کے ہتھکنڈے شروع ہو چکے ہیں۔

 انہوں نے کہا ڈیموگرافی تبدیل کرنے کا مقصد کسی بھی عددی برتری میں رد وبدل کر کے راۓ شماری کے نتائج کو سبوتاژ کرنا ہے۔  مودی سرکار کے غیر قانونی، ظالمانہ اور وحشیانہ اقدام پر عالمی امن و سلامتی کے اداروں کی عدم توجہی اور خاموشی قابل مذمت ہے ان کا کہنا تھا پاکستان کے ہر شہری کا دل اپنے کشمیری بہن بھائی کی تکلیف سے مضطرب ہے کشمیرکی آزادی کے لیے اور عالمی اداروں کی آنکھوں سے مجرمانہ غفلت کے پردے ہٹانے کے لیے پاکستان ہر فورم پر آواز بلند کرتا رہے گا ۔

ان کا مزید کہنا تھا کشمیر کی ماوں بہنوں کو ان کی لازوال قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ان شاء اللہ ایک دن  ضرور آئے گا جب ان بیش بہا قربانیوں کے صلے میں حکومت ہندوستان کے تسلط سے آزاد ہو کر کشمیر کے مظلومین آزاد فضاوں میں سانس لیں گے اور اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزار سکیں گے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .