۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
حجت الاسلام و المسلمین سید صدر الدین قبانچی امام جمعه نجف اشرف

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین سید صدر الدین قبانچی نےکہا کہ اسرائیل نے ایک بار جنوبی لبنان پر حملہ کرکے اپنی قسمت آزمائی ہے تاہم اسرائیل کو وہاں سے بین الاقوامی قوانین کے تحت رسوائی کے ساتھ نکلنا پڑا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف اشرف حجت الاسلام و المسلمین سید صدر الدین قبانچی نے آنلائن خطبہ جمعہ کے دوران، اسرائیل کی لبنان اور ایران پر حملہ کرنے کی دھمکیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ایک بار جنوبی لبنان پر حملہ کرکے اپنی قسمت آزمائی ہے تاہم اسرائیل کو وہاں سے بین الاقوامی قوانین کے تحت رسوائی کے ساتھ نکلنا پڑا تھا۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اگر اسرائیل ایران کے ساتھ اپنی قسمت آزمانا چاہتا ہے تو یہ اس کی خود کشی ہو گی،مزید کہا کہ اسرائیل کی طرف سے کسی بھی جارحیت کی صورت میں پورا خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتاہے۔

امام جمعہ نجف اشرف نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ موجودہ دور دین اسلام کا دور ہے اور اس سلسلے میں بہت سارے ثبوت و شواہد موجود ہیں ، مزید واضح کرتے ہوئے کہا کہ پوپ فرانسس کا نجف اشرف کا دورہ انہی دلائل میں سے ایک دلیل ہے۔

فرانسیسی اسکولوں میں اسلامی علوم کا پھیلاؤ

انہوں نے بیان کیا کہ واشنگٹن ایران پر سخت پابندیاں عائد کرنے کے ٹرمپ کے فیصلے کو ختم کرنا چاہتا ہے اور فرانسیسی صدر میکرون نے زندگی کی نابودی اور بچوں سے زیادتی کے بارے میں متنبہ کیا ہے ، جو کہ مغربی تہذیب کی نابودی کی دلیل ہے۔اسی طرح فرانسیسی وزیر تعلیم نے فرانسیسی اسکولوں میں اسلامی علوم کے پھیلاؤ پر بھی خبردار کیا ہے،اسے معلوم ہوتا ہے کہ دور حاضر ، اسلام کے پھیلاؤ کا دور ہےاور ہم امام عصر(ع)کی آمد کا انتظار کر رہے ہیں۔

نیٹو افواج نے ایک بار بھی داعش پر حملہ نہیں کیا 


حجت الاسلام و المسلمین سید صدر الدین نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عراق میں نیٹو افواج کو بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے،کہاکہ نیٹو افواج ایک بار بھی داعش کے ساتھ جنگ میں نہیں گئیں اور نہ ہی انہوں نے داعش کے ٹھکانوں اور سرنگوں کے بارے میں کوئی معلومات فراہم کیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو سنجر ریجن پر ترکی کے حملے،دیالہ میں ہونے والے واقعات اور ہم روزانہ شہید دیتے ہیں،کے حوالے سے کارروائی کیوں نہیں کرتی ہے؟ہمیں،عراق میں نیٹو فوجیوں کو بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے ، بلکہ ہمیں دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی سطح پر درد مندانہ باہمی رابطے کی ضرورت ہے۔

امام جمعہ نجف اشرف نے اربیل میں امریکی فوجی چھاؤنی پر بمباری اور مجرموں کی شناخت کے لئے ایک کمیٹی کے قیام کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہاکہ ایران اور حشد الشعبی نے اس سلسلے میں اپنی طرف سے کارروائی کو مسترد کردیاہے۔

حجت الاسلام و المسلمین قبانچی نے اس موقع پر کسی بھی نامناسب رد عمل اور غلط استفادہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حشد الشعبی کی چھاؤنیوں کو نشانہ بنانا یا مرکزی حکومت اور کردستان کی صوبائی حکومت کے مابین تعلقات کو خراب کرنے اور عراق اور خطے کی امن و سلامتی میں خلل ڈالنے سےروک تھام اور درست مؤقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .