حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سینئر سیاسی رکن خالد البطش نے کہا کہ جب قدس شریف کے خلاف صہیونی حکومت کی جارحیت کا آغاز ہوا تو ہم جانتے تھے کہ یہ جنگ دوسری جنگوں سے مختلف ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن خام خیالی میں قدس کی جنگ کو،غاصب حکومت کے دارالحکومت کے طور پر اور ٹرمپ کے وعدے کہ اس نے قدس کو غاصب اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیا تھا،جیتنا چاہتا تھا۔
تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سینئر رہنماء نے اشارہ کیا کہ جب ٹرمپ نے امریکی سفارت خانے کو قدس میں منتقل کر دیا تو ہم نے اس جنگ کو قدس اور فلسطینیوں کی قومی اور مذہبی حاکمیت کے قیام کے عنوان سے متعارف کرایا تھا۔
خالد البطش نے مزید کہا کہ ہمارے پاس قدس اور اس کے محافظوں کی عزت و وقار کا دفاع اور شیخ جراح کے علاقے میں ہمارے مہاجروں کی منتقلی کی روک تھام کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔