تحریر: مولانا سید ظفر عباس رضوی قم المقدسہ
حوزہ نیوز ایجنسی। ایسے تو ہمارے یہاں معصومین علیہم السلام کی جو فہرست ہے اس میں چودہ افراد ہی شامل ہیں جو ہر اعتبار سے سب سے زیادہ با شرف و با کمال ہیں لیکن معصومین علیہم السلام کی اولاد میں بعض ہستیاں ایسی ہیں جو چودہ کی فہرست میں تو نہیں ہیں لیکن خود معصومین علیہم السلام نے اپنی زبان سے ان کی فضیلت اور ان کے مرتبہ کو بیان کیا ہے، انہیں ہستیوں میں سے ایک ہستی معصومہ قم حضرت فاطمہ سلام اللہ کی ہے جن کی فضیلت اور مرتبہ کو خود ائمہ معصومین علیہم السلام نے بیان کیا ہے۔
خداوند عالم کا شکر ہے کہ اس نے کریمہ اہل بیت حضرت معصومہ(س) کے دیار اور آل محمد علیہم السلام کے آشیانہ میں رہنے کی توفیق عنایت فرمائی اس توفیق اور اس عظیم نعمت کے لئے جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے اس لئے کہ جس کو یہ دیار نصیب ہوجائے وہ بہت بڑا خوش نصیب اور سعادت مند ہے، حضرت معصومہ کا شہر اور آل محمد علیہم السلام کا آشیانہ آج پوری دنیا کے لئے مرکز علم بنا ہوا ہے اور ہر زمانہ میں تھا، بڑے بڑے علماء اور فقہاء جب کسی مسئلہ علمی کو حل نہیں کر پاتے تھے تو حرم حضرت معصومہ میں آتے تھے اور وہ حل ہو جاتا تھا، یقنا آج بھی ایسا ہی ہے یہ حضرت فاطمہ معصومہ کے وجود کی برکت ہے۔
آپ کے سارے فضائل و کمالات بیان نہیں کئے جا سکتے ہیں اس لئے کہ آپ کی ذات گرامی سراپا فضیلت و خیرو نیکی ہے،
آپ کی فضیلت کے سلسلہ سے کچھ چیزوں کو بیان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
حضرت فاطمہ معصومہ(س) کی عظمت و فضیلت
امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:
"إنَّ لَنا حَرَما و هُوَ بَلَدَةُ قُمَّ و سَتُدفَنُ فيهَا امْرَأةٌ مِن أولادِي تُسَمّی فاطِمَةَ، فَمَن زارَها وَجَبَت لَهُ الجَنَّةُ"(بحارالانوار ج57 ص216 ناشر- دار احیاء التراث العربی بیروت)
"ہم اہل بیت(ع) کا ایک حرم ہے اور وہ قم ہے ہماری اولاد میں سے ایک خاتون یہاں دفن ہوگی جس کا نام فاطمہ ہوگا جو اس کی زیارت کرے گا اس کے لئے جنت واجب ہے"
حضرت فاطمہ معصومہ(س) اور آپ کا علم
"روایت میں ہے کہ امام موسی کاظم علیہ السلام کے کچھ شیعہ آپ سے ملاقات کے لئے آئے دروازہ کھٹکھٹایا اور امام علیہ السلام کے بارے میں سوال کیا حضرت فاطمہ معصومہ نے جواب دیا کہ آپ گھر پہ نہیں ہیں وہ لوگ کہنے لگے کہ ہم امام علیہ السلام سے ملاقات کرنے کے لئے مدینہ کے باہر سے آئے ہیں اور کچھ سوالات لے کے آئے ہیں حضرت معصومہ(س) نے فرمایا سوالات مجھے دے دو اور کل آ کے اس کے جوابات لے جانا وہ لوگ رات بھر مدینہ میں رہے اور دوسرے دن امام علیہ السلام کے گھر پہ آئے حضرت معصومہ نے ان کو جوابات دے دیئے وہ لوگ واپس ہونے لگے راستہ میں امام کاظم علیہ السلام سے ملاقات ہوگئی امام سے پورے واقعہ کو بیان کیا امام علیہ السلام نے سوالات اور جوابات کو لیا اور پڑھا حضرت معصومہ نے اتنا دقیق اور صحیح جواب دیا تھا کہ آپ نے تین مرتبہ فرمایا "فداھا ابوھا"
اس کا باپ اس کے اوپر قربان ہو جائے"(ہمراہ زائران قم و جمکران(آیت اللہ مکارم شیرازی) ج1 ص61)
حضرت فاطمہ معصومہ(س) کی زیارت کی فضلیت اور ثواب
امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:
"اِنَ زيارتَها تَعْدِلُ الْجَنَة"(بحارالانوار ج99 ص267 ناشر- دار احیاء التراث العربی بیروت)
"حضرت فاطمہ معصومہ کی زیارت جنت کے برابر ہے"
امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں:
"مَنْ زارَها عارِفاً بِحَقِّها فَلَهُ الْجَنَّةُ"(بحارالانوار ج99 ص266 ناشر-دار احیاء التراث العربی بیروت)
"جو بھی حضرت فاطمہ معصومہ کی زیارت کرے گا ان کے حق کو پہچانتے ہوئے اس کے لئے جنت ہے"
امام محمد تقی علیہ السلام فرماتے ہیں:
"مَنْ زارَ قَبْرَ عَمَّتي بِقُمَّ فَلَهُ الْجَنَّةُ"*(بحار الانوار ج48 ص316 ناشر۔۔۔۔۔۔۔۔)
"جو بھی میری پھوپھی کی قم میں زیارت کرے گا اس کے لئے جنت ہے"
حضرت فاطمہ معصومہ(س) اور مقام شفاعت
حضرت فاطمہ معصومہ(س) کی زیارت میں ہم پڑھتے ہیں:
"یا فاطمةُ اشفعی لی فی الْجَنَّةِ فَانَّ لَکِ عِنْدَ اللّه شَأْنا مِنَ الشَّأن"(بحارالانوار ج99 ص267 ناشر۔۔۔۔۔۔۔)
"اے فاطمہ(س) جنت میں آپ ہماری شفاعت کیجئے اس لئے کہ خداوند عالم کے نزدیک آپ کا ایک الگ اور ایک خاص شان و مرتبہ ہے"
امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:
"تدخلُ بِشَفاعَتِها شِيعَتي الجَنَّةَ بِأجمَعِهِم"(بحارالانوار ج57 ص228 ناشر۔۔۔۔۔۔)
"ان کی(فاطمہ معصومہ) شفاعت سے ہمارے سارے شیعہ جنت میں جائیں گے"
روایات کو پڑھنے کے بعد حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی فضیلت و مرتبہ سمجھ میں آتا ہے کہ آپ کتنی زیادہ عظمتوں و فضیلتوں کی حامل اور مالک ہیں اور خداوند عالم کے نزدیک آپ کا کیا شان و مرتبہ اور مقام ہے،واقعا اگر ائمہ معصومین(ع) نے آپ کے مرتبہ کو نہ بتایا ہوتا تو ہم آپ کی شان و منزلت کو نہیں سمجھ سکتے تھے،لہذا ہمیں اپنے اندر زیادہ سے زیادہ آپ کی معرفت و محبت پیدا کرنا چاہیئے تاکہ خدا کا لطف زیادہ سے زیادہ ہمارے شامل حال ہو سکے۔
خداوند عالم سے دعا ہے کہ خدا محمد(ص) و آل محمد علیہم السلام کے صدقہ میں ہمیں توفیق عنایت فرمائے کہ ہم اپنے اندر حضرت فاطمہ معصومہ(س) کی زیادہ سے زیادہ معرفت و محبت پیدا کر سکیں اور جب تک آپ کے دیار میں ہیں تب تک آپ کے کرم سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں اور کبھی بھی آپ کے کرم سے محروم نہ ہوسکیں، اور جو بھی مومنین ابھی تک آپ کی زیارت سے محروم ہیں انھیں جلد سے جلد آپ کی زیارت نصیب ہو سکے اور ساتھ ہی ساتھ تمام شیعیان اور محبان اہل بیت(ع) کو قیامت میں آپ کی شفاعت نصیب ہو سکے۔