حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قزوین ایران سے حجۃ الاسلام اسد اللہ رضوانی نے ہائی کورٹ کے ایک وفد سے شہید بہشتی اور ان کے ساتھیوں کی یاد میں منعقدہ تقریب کے موقع پر ملاقات کے دوران کہا کہ امام راحل(رح)، انقلابیوں اور شہدائے انقلاب اسلامی کے بیانات سے یہ بات آسانی سے سمجھ میں آتی ہے کہ انقلاب اسلامی کا ہدف،معاشرے میں اسلام کے احکامات اور اقدار اسلامی کو زندہ کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی نہ صرف فردی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لئے وجود میں آیا بلکہ اسلام کے اجتماعی احکام اور قوانین کو اجراء کرنے کے لئے وجود میں آیا تھا اور ہماری ذمہ داری، ان آرزوؤں کے حصول کے لئے کوشش کرنا ہے۔
امام جمعہ شہر بویین زہرا نے کہا کہ ولی فقیہ نائب امام زمان(عج)ہے لہذا لوگوں کو ولایت کی راہ پر گامزن رہنے کے ساتھ انقلاب اسلامی کی نعمت کا شکر ادا کرنا چاہئے۔
استاد حوزہ علمیہ قزوین نے نظام اسلامی جمہوریہ اور ولایت فقیہ کو ایک عظیم نعمت سے تعبیر کیا اور کہا کہ عصر حاضر میں خداوند متعال نے اس عظیم نعمت کو ملت ایران کے لئے افتخار کا باعث قرار دیا ہے اور اس نعمت کی قدردانی کرنے کے ساتھ اصلی معنوں میں نظام اور ولایت فقیہ کی حمایت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
حجۃ الاسلام رضوانی نے بتایا کہ رہبر انقلاب کی حکیمانہ ہدایات نے واضح کردیا کہ ولایت فقیہ کا نظام،ملک اور عوام کو درپیش چیلنجوں اور مشکلات کو برطرف کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے شہید بہشتی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آیۃ اللہ شہید بہشتی،آیۃ اللہ العظمی بروجردی اور امام خمینی(رح) کے شاگردوں میں سے تھے کہ مدیریت کے معاملے میں آپ ایک بے نظیر مدیر تھے۔
امام جمعہ شہر بویین زہرا نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد شہید بہشتی کا قانون اساسی کو مرتب اور اسے اجراء کرنے میں اہم کردار رہا اورآپ کا عدلیہ کے شعبوں میں بھی نمایاں کردار رہا ہے۔