حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مندرجہ ذیل روایت کتاب "عیون اخبارالرضا" سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال الامام الحسن علیه السلام:
کانَ رَسولُ اللّه صلی الله علیه و آله فَخْما مُفَخَّما ... یَتَکَلَّمُ بِجَوامِعِ الکَلِمِ فَصْلاً لا فُضولَ فیهِ و لا تَقصیرَ. دمثا، لَیْسَ بِالجافی و لا بِالْمَهینِ تَعظُمُ عِنْدَهُ النِّعْمَةُ و اِنْ دَقَّت لا یَذُمُّ مِنها شَیئا غَیْرَ اَنَّهُ کانَ لا یَذُمُّ ذَواقا و لا یَمدَحُهُ و لا تُغضِبُهُ الدُّنْیا و ما کانَ لَها، فَاِذا تُعوطیَ الحَقّ لَم یَعْرِفهُ اَحَدٌ، و لَم یَقُمْ لِغَضَبِهِ شَی ءٌ حَتّی یَنتَصِرَ لَه ...
حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام نے فرمایا:
1. پیغمبر اکرم صلى اللہ عليہ وآلہ وسلم باشکوہ اور عظیم شخصیت کے مالک تھے۔
2. نرم دل اور مہربان تھے۔
3. انہوں نے کبھی کسی پر ظلم نہیں کیا۔
4. انہوں نے کسی کو حقیر نہیں سمجھا۔
5. نعمت ، اگرچہ کم ہی کیوں نہ ہوتی اسے زیادہ گردانتے اور اس میں کسی بھی قسم کی کمی کا شکوہ نہیں کرتے تھے۔
6. کھانے کے ذائقے کو نہ برا کہتے تھے اور نہ ہی اس کی تعریف کرتے۔
7. دنیا اور جو کچھ اس میں ہے، سے کبھی نہیں ناراض نہیں ہوتے۔
8. اور جب بھی ان کا کوئی حق ضائع ہوتا تو وہ کسی کو ملامت نہیں کرتے تھے اور (حق کے سلسلہ میں) کوئی بھی چیز ان کو آرام نہیں دیتی جب تک کہ وہ حق کی اجارہ داری قائم نہ کر دیتے۔
عیون اخبارالرضا، جلد ۲، صفحه ۲۸۳