حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آج دنیا بھر میں مولائے کائنات امیر المومنین علی علیہ السلام کی ولادت کی خوشی منائی جارہی ہے۔الگ الگ مقامات پر مولا علی کو الگ الگ طریقے سے یاد کیا جارہا ہے کہیں انکی شان میں قصیدہ خوانی اور منقبت خوانی ہو رہی ہے تو کہیں انکی حیات اور دین کے لئے انکی قربانیوں کو سیمناروں میں یاد کیا جارہا ہے۔ امروہا میں مولا علی کو کچھ الگ طریقےسے خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ جامعہ الھدا لائبریری میں امام علی علیہ السلام کی حیات اور سیرت پر تحریر کی گئی علمی اور تحقیقی کتابوں کی نمائش کی گئی۔ اس نمائش میں اردو، فاری،ہندی، انگریزی اور عربی کی نادر کتابیں بھی پیش کی گئی ہیں۔
نمائش کے منتظم مولانا شہوار نقوی نے کتب بینی کے رجحان کے فقدان کو دور کرنے اور آئمہ معصومین کی حیات اور تعلیمات سے لوگو ں کو روشناس کرانے کی غرض سے اس منفرد نمائش کا اہتمام کیا۔ شہر کی علمی، مذہبی اور سماجی شخصیات نے نمائش سے استفادہ کیا۔ اور مولانا شہوار نقوی کے اس اقدام کی ستائش کرتے ہوئے اسے موجودہ وقت کی ضرورت کے عین مطابق قراردیا۔
نمائش کے آغاز کے موقع پر ایک محفل منقبت کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں مدعو شعرا نے مولا علی کو منظوم نزرانہ عقیدت پیش کیا۔ غفران راحیل، شاندار مجتبیٰ ، جمال عباس فہمی، لیاقت امروہوی، حسن امام ، اور نوشہ امروہوی نے بار گاہ مولا میں منظوم نزرانہ عقیدت پیش کیا۔ نمائش کی افتتاحی تقریب میں شہر کی قدیم دینی علمی درسگاہ سید المدارس کے پرنسپل سید رضا کاظم تقوی، امام المدارس انٹر کالج کے پرنسپل جمشید کمال اور مسلم کمیٹی کے چیئر مین حاجی نسیم احمد خاں نے شرکت کی اور مولا علی سے متعلق کتابوں کی نمائش کے اہتمام کی تعریف کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم ضرورت بتایا۔
اس موقع پر جامعہ الھدا کی طالبات نے قرآن حدیث اور اسلامی تاریخی معلومات سے بھرپور پروگرام پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت ڈاکٹر لاڈلے رہبر نے کی انہوں نے سرور کائنات کے حضور نعت کا نزرانہ بھی پیش کیا۔
اس نمائش میں جو اہم کتابیں رکھی گئی ہیں ان میں تفسیر امام علی علیہ السلام، آثار علی بن ابیطالب، امام احمد بن حنبل کی فضائل حضرت علی، حافظ ابن کثیر دمشقی کی فضائل سیدنا علی،ابن عساکر کی تزکرہ امیر المومنین، نور اابصار،البرھان،معارج العلا،علامہ صدیق حسن بھوپالی کی مناقب علی، فضائل علی دمشقی شافعی، خصائص مرتضوی، شیخ محی الدین ابن عربی کی المناقب، حافظ احمد بن حجر مکی کی سیرت سیدنا علی، شہید مرتضیٰ مطہری کی جاذبہ دافعہ اور سیری در نہج البلاغہ وغیرہ شامل ہیں۔