۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
نجف میں کتابوں کی نمایش

حوزہ/ نجف اشرف میں منعقدہ کتابوں کی بین الاقوامی نمائش کے سربراہ نے کتابوں کی نمائش میں آستان قدس رضوی کی شرکت کو ایک بہت بڑی نعمت قرار دیا ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نجف اشرف میں منعقدہ کتابوں کی بین الاقوامی نمائش کے سربراہ نے کتابوں کی نمائش میں آستان قدس رضوی کی شرکت کو ایک بہت بڑی نعمت قرار دیا ہے۔

اس بات کا اظہار نجف اشرف میں کتابوں کی بین الاقوامی نمائش کے سربراہ حیدر المواش نے، نمائش میں آستان  قدس رضوی کے اسٹال کا معائنہ کرنے کے موقع پر کیا۔  

انہوں نے کہا کہ اس نمائش میں عتبات عالیات اور خاص طور پر آستان  قدس رضوی کی شرکت  ایک بڑی نعمت ہے 
ان کا کہنا تھا کہ ہم خود کو اپنے ایرانی بھائيوں سے الگ نہيں سمجھتے بلکہ تمام مسلمان  ایک ہی امت ہیں۔

انہوں نے نجف اشرف  میں کتابوں کی بین الاقوامی نمائش کے کامیاب انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ، عالم اسلام کے اشاعتی اداروں کی پر جوش شرکت اور لوگوں کی جانب سے نمائش کا خیر مقدم، ہمارے ساتھیوں کی شب و روز کی محنت اور ناشروں کے تعاون کا ثمرہ ہے۔

حیدر المواش نے کہا کہ میں اور میرے تمام ساتھی ، امام رضا علیہ السلام کے جوار سے نمائش میں شرکت کرنے والوں کی آمد سے بے حد خوش ہیں اور آستان قدس رضوی کے علمی و ثقافتی ادارے کی کتابوں کا نجف اشرف جیسے مقدس شہر میں ، جہاں بڑے بڑے دینی مدارس ہيں ، عوام کی جانب سے وسیع پیمانے پراستقبال کیا گيا ہے۔

اس موقع پر نجف اشرف کی بین الاقوامی نمائش میں آستان  قدس رضوی کے اسٹال کے  انچارج   میثم محتاجی نے بھی نمائش کے کامیاب انعقاد پر ذمہ داروں کی تعریف کی اور کہا کہ خداوند عالم کا شکر ہے کہ ہمیں امیر المومنین حضرت امام  علی علیہ السلام کے جوار میں ، مختلف ملکوں کے ثقافتی شعبے میں سرگرم شخصیتوں کے ساتھ، اسلامی کتب ، علوم اور ثقافت سے دلچسپی رکھنے والوں کی خدمت کا موقع ملا ہے۔

میثم محتاجی نے کہا کہ آستان  قدس کا علمی و ثقافتی ادارہ ، چھے ہزار سے زائد کتب کے ساتھ نجف اشرف کی بین الاقوامی نمائش میں شریک ہوا ہے اور کتب کی طباعت اور اشاعت میں آستان قدس کے علمی و ثقافتی ادارے کی صلاحیتوں اور توانائيوں سے بھی لوگوں کو آگاہ کیا جارہا ہے۔

نجف اشرف میں کتابوں کی بین الاقوامی نمائش میں، جرمنی ، اردن ، لبنان ، مصر ، عراق ، ایران ، شام  اور متحدہ عرب امارات جیسے ملکوں کے دو سو اکیاسی ناشرین   شریک ہیں۔
 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .