حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گذشتہ برسوں کی طرح امسال بھی مولانا سید غلام عسکری ٹرسٹ کی جانب سے ممبئی اور اطراف میں سربراہ تحریک دینداری، محسن ملت جعفریہ ، خطیب اعظم بانیٔ تنظیم المکاتب مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ کی یاد میں ۲ ؍ جون سے۵؍ جون تک مجالس عزا منعقد ہوئیں۔
۲؍ جون کو بعد نماز مغربین خوجہ جامع مسجد ڈونگری میں مولانا سید صبیح الحسین رضوی رکن مجلس انتظام تنظیم المکاتب، حیدری جامع مسجد میرا روڈ میں مولانا فیروز عباس مبارکپوری جوائنٹ سکریٹری تنظیم المکاتب اور پیرانی پاڑہ بھیونڈی میں مولانا اعجاز حسین انسپکٹر تنظیم المکاتب نے مجالس عزا کو خطاب کیا۔
۳؍ جون کو بعد نماز جمعہ شیعہ جامع مسجد (بڑا امام باڑہ ) لوٹس کالونی میں مولانا سید صبیح الحسین رضوی، محفل ثانی زہراؑ زیب پیلس ورسوا اندھیری ویسٹ میں مولانا سید حسین مہدی حسینی رکن مجلس انتظام تنظیم المکاتب، شیعہ جامع مسجد ہلاؤ پل کرلا میں مولانا فیروز عباس مباکپوری، محفل محبان حسین ؑ ممبرا میں مولانا سید شوکت عباس سرسوی، شیعہ جامع مسجد ساکی ناکہ میں مولانا اعجاز حسین اور شیعہ جامع مسجد باندرہ میں مولانا حسن رضا عرشی انسپکٹر تنظیم المکاتب نے مجالس عزا کو خطاب کیا۔
۴؍ جون بعد نماز مغربین فاطمہؑ امام باڑہ لوٹس پارک جوگیشوری ویسٹ میںمولانا فیروز عباس ، شیعہ جامع مسجد اپنا نگر رابوڑی میں مولانا سید صبیح الحسین ، مسجد زہرا ؑجمیل نگر بھانڈوپ ویسٹ مولانا اعجاز حسین اور محفل پنجتنی پنجوتی وشال نگر وسئی ویسٹ میں مولانا سید حسن رضا عرشی نے مجالس عزا کو خطاب کیا۔
۵؍ جون بعد نماز ظہرین مہدیہ امام باڑہ مجگاؤں میں مولانا فیروز عباس مبارکپوری، نذر علی امام باڑہ کرلا ویسٹ میں مولانا سید صبیح الحسین رضوی نے مجالس عزا کو خطاب کیا۔
۵؍ جون بعد نماز مغربین مسجد ایرانیان (مغل مسجد) میں مولانا سید صبیح الحسین رضوی ، جعفریہ امام باڑہ شیواجی نگر گوونڈی میں مولانا فیروزعباس مبارکپوری اور گلشن حسینی امام باڑہ و مسجد باندرہ پلاٹ جوگیشوری ایسٹ میں مولانا اعجاز حسین نے مجالس عزا کو خطاب کیا۔
مولانا فیروز عباس مبارکپوری جوائنٹ سکریٹری تنظیم المکاتب نے حدیث معصومؑ ’’لوگوں کی اصلاح زبان سے نہ کرو۔ ‘‘ کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: آج ہم جب تبلیغ کرتے ہیں تو قرآن کی آیات اور معصومین ؑ کی احادیث بیان کرتے ہیں ۔ لیکن اس حدیث میں زبانی تبلیغ سے منع کیا گیا ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ معصوم ؑ چاہتے ہیں کہ ہم چاہنے والے ایسا کردار اپنا لیں کہ ہمیں زبان ہلانے کی ضرورت نہ پڑے۔ بلکہ ہمارے کردار کو دیکھ کر سامنے والا ہدایت پا لے۔
مولانا سید حسین مہدی حسینی (ممبئی) رکن مجلس انتظام تنظیم المکاتب نے دینی تعلیم کی اہمیت اور فضیلت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: واحد دینی تعلیم ہے جو زندگی میں بھی کام آتی ہے اور مرنے کے بعد بھی ۔ شیطان چاہتا تھا کہ لوگ اللہ کی اطاعت نہ کریں، بنی امیہ اور بنی عباس کا سارا زور یہی تھا کہ ذکر آل محمد علیہم السلام ختم ہو جائے۔ مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ نے پورے ملک میں مکاتب قائم کئے جہاں پڑھ کر ، سیکھ کر لوگ اللہ کی عبادت بھی کر رہے ہیں، اذان و اقامت بھی کہہ رہے ہیں ،نماز و روزہ بھی انجام دے رہے ہیں تلاوت قرآن بھی کر رہے ہیں، ذکر اہلبیتؑ بھی کر رہے ہیں ۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ نے اپنے اس اقدام سے شیطان کو شکست دی۔ بنی امیہ اور بنی عباس کے منصوبوں کو ناکام کیا۔
مولانا سید صبیح الحسین رضوی رکن مجلس انتظام تنظیم المکاتب نے فرمایا: اللہ ہم سے اطاعت کا مطالبہ کرتا ہے نہ کہ کثرت عبادت کا۔ شیطان نے ہزاروں سجدے کئے لیکن منزل اطاعت کےایک سجدے میں ناکام ہوا تو ہزاروں سجدے اسے کامیاب نہ بنا سکے۔
مولانا سید صبیح الحسین رضوی نے بانیٔ تنظیم المکاتب مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ کو یاد کرتے ہوئے فرمایاکہ مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ کے قائم کردہ مکاتب کے نتیجہ آپ کاغذ پر نہ دیکھیں بلکہ اپنی بستی میں موجود مسجد کے محراب میں دیکھیں کہ پچاس پچپن برس سے جو بھی علماء محراب و منبر کی زینت ہیں اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آپ نے ابتدائی تعلیم کہاں حاصل کی ہے تو انشاء اللہ یہی جواب دیں گے کہ میری بستی میں تنظیم المکاتب کا مکتب ہے ، ابتدائی تعلیم وہاں حاصل کر کے شہروں میں موجود مدارس میں گیا پھر نجف اشرف یا قم مقدس میں تعلیم حاصل کی اور آج آپ کے سامنے ہوں۔ اس کے علاوہ ہزاروں بلکہ لاکھوں وہ لوگ بھی ہیں جنہوں نے مکتب میںدینی تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد عصری تعلیم حاصل کر کے ڈاکٹر ، انجینیئر و غیرہ بن گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ان مجالس عزا میں مولانا سید کیفی سجاد انسپکٹر تنظیم المکاتب نے پیش خوانی اور مولانا سید غازی رضا نقوی انسپکٹر تنظیم المکاتب (برانچ آفس تنظیم المکاتب ممبئی) نے منتظم کے فرائض انجام دئیے۔