حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ماہرین نے صنف نازک کو در پیش مشکلات سے مقابلہ کے لیے دینی اصول و ضوابط کی رعایت پر زور دیا
سرینگر؍؍متاب جموں و کشمیر کی جانب سے تین روزہ تعلیمی ، تربیتی و فکری کارگاہ مطلع الفجر کا انعقاد5 جون کو اختتام پذیر ہوا۔
یہ ورکشاپ 3جون 2022 سے 5 جون 2022 تک جاری رہا جس میں سو سے زیادہ اسکول، کالج اور یونیورسٹی کی طالبات نے شرکت کی۔کارگاہ میں شامل شعبہ ہائے تعلیم ،ثقافت ،سماج اور مذہب سے وابستہ اساتذہ نے طالبات کو تعلیمی ،تربیتی و اجتماعی مسائل سے روشناس کرایا، سماج میں خواتین خاص کر طالبات کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی اورسماج میں بڑھتے ہوئے منشیات کے خطرات سے طالبات کو آگاہ کرایا گیا۔
علما،اساتذہ اور و دانشوروں نے کہا کہ منشیات ہمارے سماج میں بد اخلاقی کو فروغ پانے کا ایک بڑا سبب بن رہا ہے اور قومی پسماندگی کی وجہ بن رہا۔کارگاہ میں اس چیز کی طرف بھی توجہ کرائی گئی کہ ہمارے سماج میں خواتین خاص کر طالبات کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔
ورکشاپ میں شامل طالبات نے انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا کہ اس قسم کے ورکشاپ منعقد کرنا قوم وملت کی اشد ضرورت ہے تاکہ خواتین اجتماعی زیادتیوں اور تشدد سے نجات حاصل کر سکیں۔سماج میں ایسے قوانین کا ہونا لازمی ہے جس سے خواتین خاص کر طالبات کے حقوق کو پائمال ہونے سے بچایا جائے اساتذہ اور طالبات نے صنف نازک کو سماج میں در پیش مشکلات سے مقابلہ کے لیے دینی اصول و ضوابط کی رعایت پر زور دیا اور مذہب اسلام میں موجود تعلیمی و تربیتی نظام کو اجاگر کرنے پر تاکید کی گئی۔
ورکشاپ میں طبی امراض کے ماہرین نے خواتین سے مربوط روزانہ کے مسائل پر بھی روشنی ڈالی اور جنک فوڈ سے پرہیز کرنے پر بہت تاکیداور تلقین کی گئی۔کارگاہ کے آخری دن امام خمینی(رہ) کے برسی کی مناسب سے انکی سیرت پر روشنی ڈالی گئی اور امام انقلاب ،شہدائے انقلاب اور حجاب اسلامی کی مناسب سے ایک نمائش فتح قریب کا اہتمام کیا گیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ کارگاہ مطلع الفجر ہر سال وادی کی صنف نسواں اور جوانوں کی تربیت اور تعلیم کے سلسلہ میں منعقد ہوتا ہے۔