حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/مجلس علمائے ہند کے تمام اراکین نے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی شان اقدس میں گستاخی کے مسلسل عمل کی مذمت کرتے ہوئے حکومت ہند سے شرپسندوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔علماء نے کہاکہ مسلمان ہر مذہب اور اس کے مقدسات کا احترام کرتے ہیں ۔مسلمان علما ء کی طرف سے کبھی ایسا بیان نہیں دیا گیا جس سے کسی دوسرے مذہب اور اس کی مقدس شخصیات کی اہانت کی گئی ہو ۔اس لئے دوسرے مذاہب کے افراد کو بھی مسلمانوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرنا چاہیے ۔مسلمان پیغمبر اسلامؐ کو اپنی جان سے زیادہ عزیز رکھتے ہیں اس لئے ان کے مذہبی جذبات کا احترام ہر مذہب اور فرقہ کے افراد پر لازم ہے ۔ایسے بیانات ملک کی رسوائی اور عالمی بدنامی کا سبب ہیں جن پر قابو پانا چاہیے ۔علماء نے حیدرآباد کے انسانیت دوست عوام سے امن برقراررکھنے کی اپیل بھی کی۔
مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے حکومت ہند سے توہین مذہب معاملہ میں سخت قدم اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مذہبی رواداری برقرار رکھنے کی اپیل کی ۔مولانانے اپنے بیان میں کہاکہ کچھ شرپسند چاہتے ہیں کہ ہندوستان کی جمہوری قدروں اور مذہبی رواداری کو ختم کردیا جائے ۔ایسے افراد ہر جگہ موجود ہیں جو مذہبی جذبات کو مشتعل کرکے ملک کی فرقہ وارانہ یکجہتی کو نقصان پہونچانا چاہتے ہیں ۔مولانا نے کہاکہ بعض لوگ صرف ذاتی تشہیر اور سیاسی مفاد حاصل کرنے کے لئے ایساکررہے ہیں ۔اگر حکومت ہند نے توہین مذہب کے خلاف اور مذہبی مقدس شخصیات کےاحترام کے لئے موجودہ قانون کو اور سخت نہ بنایا تو اس کے نقصانات دیرپا ہوں گے ۔مولانانے کہاکہ اس سے پہلے نپور شرما کے بیان سے ملک نے کتنا نقصان اٹھایایہ دنیا جانتی ہے اور اس کے بعد اب حیدرآباد کی سرزمین سے پیغمبر اسلام کی اہانت کی کوشش کی گئی ہے ،جو انتہائی مذموم حرکت ہے ۔مولانانےکہا کہ بی جے پی نے راجہ سنگھ کو پارٹی سے معطل کرکے وقت پر مناسب کاروائی کی ہے لیکن ایسے افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی بھی ضروری ہے تاکہ ہمیشہ کے لئے اس کا سدّ باب ہوسکے ۔
مجلس علمائے ہند کے اراکین من جملہ مولانا سید حسین مہدی حسینی ممبئی ،صدر مجلس علمائے ہند،مولانا سید محمدمحسن تقوی امام جمعہ شیعہ جامع مسجد دہلی،مولانا نثار احمد زین پوری،مولانا تقی آغا حیدرآباد،مولانا غلام مہدی خان چنئی،مولانا کرامت حسین جعفری کشمیر،مولانا محمد حسین لطفی کرگل،مولانا صفدر حسین جونپوری،مولانا رضاحسین رضوی ،مولانا تسنیم مہدی زید پوری ،مولانا تقی حیدر نقوی،مولانا سید رضا حیدر زیدی،مولانا سید غلام رضا جعفری،مولانا عابد عباس دہلی ،مولانا میر اظہر علی عابدی کرناٹک ممبر وقف بورڈ کرناٹک،مولانا امانت حسین بہار،مولانا شبیب کاظم مظفر پور،مولانا مہر عباس رضوی کلکتہ بنگال،اور دیگر اراکین مجلس علمائے ہند نے ٹی راجہ سنگھ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔