۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
مولانا شیخ محمد عباس انصاری

حوزہ/ مرحوم بزرگ عالم دین، مجاھد فی سبیل اللہ، حامی مظلومین جھان، مروج دین مبین اسلام، مدافع ولایت فقیہ، عالم بے باک، قائد حریت، تحریک آزادی کشمیر کے بانی، جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے سرپرست اعلیٰ تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تبیان قرآنی ریسرچ انسٹیچیوٹ کے مدیر اعلی اور اسلامی سکالر حجۃالاسلام و المسلمین آغا سید عابد حسین حسینی نے مولانا عباس انصاری کی وفات پر مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے ختم قرآن کا اہتمام کیا اور اظہار افسوس کرتے ہوئے اپنے تعزیتی پیغام میں لکھا کہ مرحوم بزرگ عالم دین، مجاھد فی سبیل اللہ، حامی مظلومین جھان، مروج دین مبین اسلام، مدافع ولایت فقیہ، عالم بے باک، قائد حریت، تحریک آزادی کشمیر کے بانی، جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے سرپرست اعلیٰ تھے۔

تعزیتی پیغام کا متن کچھ اس طرح ہے:

إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَیْهِ رَاجِعُونَ

قال امیر المومنین علیہ السلام: وَ إِذَا مَاتَ اَلْعَالِمُ ثُلِمَ فِي اَلْإِسْلاَمِ ثُلْمَةٌ لاَ يَسُدُّهَا شَيْءٌ إِلَى يَوْمِ اَلْقِيَامَةِ

یہ خبر سنکر بہت افسوس ہوا کہ ہمارے قوم کے بزرگ عالم دین، مجاھد فی سبیل اللہ، حامی مظلومین جھان، مروج دین مبین اسلام، مدافع ولایت فقیہ، عالم بے باک، قائد حریت، تحریک آزادی کشمیر کے بانی، جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے سرپرست اعلیٰ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا عباس انصاری(رضوان اللہ تعالیٰ علیہ) ہمیں داغ مفارقت دے کر دار بقا کی طرف چل بسے۔ خدا تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور ہمارے ہردل عزیز برادر بزرگوار حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا مسرور عباس انصاری اور دیگر پسماندگان کو صبر جمیل و اجر جزیل عطا کریں۔ اس مصیبت پر تمام علماء کرام اور کشمیری عوام کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہوں۔

آغا صاحب نے مختلف ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے مرحوم کے کئے ایک درخشان کارناموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا مولانا عباس انصاری صاحب پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ کی تبلیغ کرنے اور ائمہ معصومین علیھم السلام کے دکھائے ہوئے نقشہ کی تشہیر کرنے میں فصیح و بلیغ زبان رکھتے تھے کشمیر کے ایک نامور مبلغ ہونے کے ساتھ ساتھ آپ ایک اعلی اقدار کے حامل سیاستمدار اور مظلوم کشمیریوں کے ترجمان بھی تھے آپ نے ایران میں تہران کے مرکزی نماز جمعہ کے پیش خطبہ میں اپنے بیانات میں مظلوم فلسطینیوں اور ستمدیدہ کشمیریوں کی ترجمانی کی ہے آپ اتحاد المسلمین کے روا دواں راہنما تھے آغا صاحب نے انکے ثقافتی و سماجی سرگرمیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مولوی صاحب ہر کشمیری شھید کے جنازہ میں شریک ہوتے تھے اور شھداء کے ورثاء کی ڈھارس بندھی کرتے تھے آپ نے بچوں کی تعلیم کے لئے مدینه العلوم کے نام سے پوری وادی میں سکولوں کا ایک نیٹ ورک قائم کیا ہے۔ مرحوم سید علی شاہ گیلانی صاحب کے کے مولانا عباس انصاری صاحب کی داغ مفارقت ہر کشمیری باشندے کی آنکھ نم کر گئے اگر چہ گیلانی صاحب کے جنازے میں کسی کو شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی مگر مولانا صاحب کے جنازے میں جم غفیر نے شرکت کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .