حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین فرحزاد نے ایرانی سال کے آخری دن (۲۰ مارچ) حرم حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا میں منعقدہ پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا: روایت کے مطابق صلوات پڑھنے سے انسان کی روح اور دل اور منور ہو جاتے ہے، لہذا جس کا دل منور ہوگا وہی جنت میں جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا:نئے سال کی آمد کے موقع پر پڑھی جانے والی دعا « یا مقلب القلوب و الابصار؛ یا مدبر اللیل و النهار؛ یا محول الحول و الاحوال؛ حول حالنا الی احسن الحال » یہ دعا بہترین دعاؤں میں سے ہے، اور ہم اسے ہر سال پڑھتے ہیں، یہ دعا اگرچہ یہ مختصر ہے لیکن اس میں بہت خوبصورت مضامین بیان کئے گئے ہے۔
حوزہ علمیہ قم کے پروفیسر نے کہا: اس دعا کے مضامین میں بیان کیا گیا ہے کہ انسان کی تمام داخلی اور خارجی تبدیلیاں دست خدا میں ہیں اور مومن ہمیشہ خدا سے اپنی روحانی تبدیلی کے متعلق دعا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا: اگر خدا اپنے بندوں پر عنایات خاص نہ رکھے تو انسان ہر منزل پر شکست سے روبرو ہوگا، اور راہ ہدایت اور راہ کمال کو طے نہیں کر سکتا، اس لئے انسان کو چاہئے کہ خود کو اور اپنے اہل خانہ کو خدا کے حوالے کر دے اور اس کی مرضی کے مطابق زندگی گزارے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے مزید کہا: انسان کو چاہئے کہ وہ نئے سال کے موقع پر اپنے دل کو ہر طرح کے کینے سے صاف کر لے، کیوں شیطان انسان کے دل میں کینوں کو جمع کرتا ہے، اور جب کہ رمضان المبارک بھی نئے سال کے ساتھ شروع ہو رہا ہے تو کتنا بہتر ہوگا کہ انسان اپنے دل سے کینہ کو باہر کر دے اور خود کو مہمانی خدا کے لئے آمادہ کرے۔
انہوں نے کہا: سب سے اچھا کام یہ ہے کہ انسان امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کو خود سے راضی کر لےاور اپنی خطاؤں سے توبہ کرے، اور اگر اپنے گفتار و کردار سے کسی دوست کو ناراض کیا ہے تو اس سے معافی مانگے اور دوبارہ دوستی کا ہاتھ بڑھائے۔
انہوں نے تقریر کے آخر میں صلہ رحمی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صلہ رحمی واجب ہےکیوں انسان کے اندر معنویت اسی وقت آسکتی ہے جب وہ اعمال حسنہ انجام دے۔