حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی نیوز چینلز نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ مارا گیا دہشت گرد "ثناء اللہ غفاری" جسے "شباب المہاجر" کے نام سے جانا جاتا ہے، اور جو ایران، پاکستان اور تاجکستان سمیت خطے کے ممالک میں داعش کے دہشت گردانہ حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا، افغانستان کے صوبہ ’’کنر ‘‘میں مارا گیا۔
پاکستانی سیکورٹی تجزیہ کاروں نے دعویٰ کیا کہ غفاری کا تعلق کابل سے تھا اور ان کا خاندان ہندوستان سے افغانستان ہجرت کر کے آیا تھا، 2021 میں یورپی یونین اور امریکہ نے اس دہشت گرد کو دنیا کے خطرناک ترین دہشت گردوں کی فہرست میں ڈال دیا اور اس کے سر کی قیمت 10 ملین ڈالر مقرر کی تھی۔
پاکستان کے "دنیا" نیوز چینل نے رپورٹ کیا ہے کہ ثناء اللہ غفاری نے ’’داعش خراسان‘‘ کے تلے 2020 سے پاکستان میں حملوں کی منصوبہ بندی شروع کی تھی اور ساتھ ہی ساتھ اس نے ایران، تاجکستان اور مختلف ممالک میں دیگر حملے بھی کیے تھے، افغانستان کے گزشتہ بدھ کو پاکستان کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر نے پشاور میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں داعش کے دہشت گرد گروہ کے ایک رہنما کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل اواسط جنوی 2023 میں بھی پاکستانی میڈیا نے اعلان کیا تھاکہ پاکستان میں دہشتگرد گروہ داعش خراسان کی شاخ کے سربراہ اسلم فاروقی کو شمالی افغانستان میں ہلاک کر دیا گیا،فاروقی کو 5 اپریل 2020 کو افغان سیکیورٹی فورسز نے گرفتار کیا تھا اور اس کے بعد اسلام آباد کی حکومت نے کابل سے اس پاکستانی شہری کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔