حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعرات کی شام کو دہشت گرد گروہ داعش کا سربراہ ابوالحسین الحسینی القرشی مار دیا گیا، داعش کے دہشت گردوں نے ایک آڈیو فائل میں اعلان کیا ہے کہ اس دہشت گرد گروہ کا ترجمان ابو عمر کو بھی ترک انٹیلی جنس سروس نے گرفتار کر لیا ہے، داعش نے القرشی کو گزشتہ سال ابو حسن الہاشمی القرشی کا جانشین بنایا تھا۔
اس آڈیو فائل میں داعش کے موجودہ ترجمان ابو عمر المہاجر نے ابو الحسین الحسینی القرشی کو اس گروپ کے نئے سربراہ کے طور پر متعارف کرایا اور اس کے ہاتھ پر سب سے بیعت کا مطالبہ کیا، داعش نے اعلان کیا کہ الحسینی ادلب میں ہونے والی جھڑپوں میں مارا گیا ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے گزشتہ ماہ جولائی میں دعویٰ کیا تھا کہ ملکی انٹیلی جنس آرگنائزیشن (MIT) کی فورسز نے ایک کارروائی کے دوران شام میں دہشت گرد گروہ داعش کے سربراہ کو ہلاک کر دیا ہے۔
انھوں نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں کہا: داعش کا سربراہ ابو حسین القریشی شام میں اس ملک کی انٹیلی جنس تنظیم کی فورسز کی ایک کارروائی کے دوران مارا گیا۔
اردوغان نے کہا کہ ترکی دہشت گرد گروہوں کے خلاف بلا تفریق جنگ جاری رکھے گا، ابو حسین القریشی طویل عرصے سے ترکی کی قومی انٹیلی جنس تنظیم کی نظروں میں تھا، ترکی کے صدر کے بیان کے برعکس، ایک سیکورٹی اہلکار نے کہاکہ ترکی نے حال ہی میں جس دہشت گرد ابو حسین القرشی کو ہلاک کیا، وہ داعش کا لیڈر نہیں تھا۔