حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے جمعہ پہلی مارچ کو پارلیمنٹ اور ماہرین کونسل کے انتخابات کے لیے آٹھ بجے صبح رائے دہی کا وقت شروع ہوتے ہی ووٹ ڈالا۔
رہبر انقلاب، آٹھ بجے ووٹنگ کا وقت شروع ہوتے ہی حسینیۂ امام خمینی میں بنائے گئے موبائل پولنگ بوتھ میں پہنچ گئے اور انھوں نے پارلیمنٹ کے بارہویں دور کے اور ماہرین کونسل کے چھٹے دور کے انتخابات کے لیے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
انھوں نے اس موقع پر کہا کہ میں گذشتہ انتخابات میں بھی کہہ چکا ہوں اور اب بھی کہہ رہا ہوں کہ جتنی جلدی ممکن ہو سکے اپنا ووٹ ڈالیے۔ انھوں نے کہا کہ ہم خداوند عالم سے دعا کرتے ہیں کہ وہ آج کے دن کو ایرانی قوم کے لیے ایک مبارک دن قرار دے اور ہمارے عزیز عوام اور انتخابات کے مختلف امور کے منتظمین کی کوششیں ان شاء اللہ مطلوبہ نتائج تک پہنچیں اور یہ الیکشن ایرانی قوم کے حق میں رہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ عزیز عوام سے میری دو سفارشات ہیں کہا کہ قرآن مجید لوگوں کو نیک کاموں میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی سفارش کرتا ہے، میں پچھلے انتخابات میں بھی کہہ چکا ہوں اور اب بھی کہہ رہا ہوں کہ جتنی جلدی ممکن ہو، اپنے ووٹ بیلیٹ باکس میں ڈالنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ میری دوسری سفارش یہ ہے کہ جس حلقۂ انتخاب میں جتنے امیدواروں کو ووٹ دینا ضروری ہے، اتنی ہی تعداد میں ووٹ دیجیے، اس سے کم ووٹ نہیں، مثال کے طور پر اگر تہران کے حلقۂ انتخاب سے ماہرین کونسل کے سولہ امیدواروں کو ووٹ دینا ضروری ہے تو سولہ امیدواروں کو ووٹ دیجیے، اس سے کم کو نہیں، اگر تہران میں پارلیمانی الیکشن میں تیس امیدوار منتخب ہوتے ہیں تو ہمیں تیس سے کم لوگوں کو ووٹ نہیں دینا چاہیے۔
آيت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے انتخابات میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کی کشمکش میں مبتلا لوگوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ "در کار خیر حاجت ہیچ استخارہ نیست" (اچھے کام میں استخارے کی کوئي ضرورت نہیں ہوتی۔)
انھوں نے کہا کہ ہماری عزیز قوم کو یہ جان لینا چاہیے کہ آج دنیا کے بہت سے لوگوں کی نگاہیں، چاہے وہ عام لوگ ہیں، سیاستداں ہوں یا قومی و سیاسی لحاظ سے اہم پوزیشن رکھنے والے لوگ ہوں، ایران پر لگی ہوئي ہیں اور وہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ آپ اس الیکشن میں کیا کرتے ہیں اور آپ کے اس الیکشن کا نتیجہ کیا ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے دوست اور ایرانی قوم سے پیار کرنے والے افراد بھی اور اس کے دشمن اور بدخواہ بھی اس الیکشن پر نظریں رکھے ہوئے ہیں اور ہر طرف سے ہمارے ملک کے مسائل کو دیکھا جا رہا ہے، بنابریں ہماری عزیز قوم اس بات پر توجہ رکھے اور دوستوں کو خوش اور بدخواہوں کو مایوس کر دے۔