حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجۃ الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی نے نجف اشرف میں نماز جمعہ کے خطبہ میں کہا: غزہ جنگ کا آٹھواں مہینہ شروع ہو چکا ہے اور فلسطینی آج بھی دشمن کے شدید محاصرے میں ہیں لیکن مزاحمت جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا: 14 مئی 1948 کو یعنی 76 سال قبل اسرائیل کی غاصب حکومت وجود میں آئی اور آج یہ حکومت موت کے دہانے پر ہے اور اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔
نجف اشرف کے امام جمعہ نے کہا : اس جنگ اور مزاحمت کے بہت سے مثبت نتائج نکلے ہیں، جیسے صہیونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی سے انسانی ضمیر کا بیدار ہونا، دنیا میں اسلامی شعور کا احیاء، جذبہ جہاد و قربانی اور سیاسی بیداری ، کئی ممالک کے رخ سے جمہوریت کا نقاب ہٹ جانا اور انسانی حقوق اور آزادی کا جھوٹا نعرپ لگانے والے ممالک کے حقیقت کا برملا ہونا وغیرہ۔
حجۃ الاسلام و المسلمین قبانچی نے کہا: مسئلہ فلسطین عالمی سیاسی تحریکوں کا مرکز اور محور بن چکا ہے، کیونکہ آج دنیا دو حصوں میں بٹ چکی ہے ، اسرائیلی حکومت اور اس کے حامی ممالک کے درمیان دوریوں کا آغاز ہو چکا ہے۔
نجف اشرف کے امام جمعہ نے اپنے خطبہ میں یکم ذی القعدہ کو حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کا تذکرہ کیا اور کہا: امام صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ " مَن زارَها عارِفا بِحَقِّها فَلَهُ الجَنَّةُ " جس نے معرفت کے ساتھ حضرت معصومہ (س) کی زیارت کی اس پر جنت واجب ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر جنت چاہئے اور دنیا و آخرت میں شفاعت چاہئے تو حضرت معصومہ (س) کی زیارت محبت اور اطاعت کے ساتھ کریں۔